غصہ کم کرنے کے چند طریقے


لمبی لائنوں میں انتظار کرنا، کام کی جگہ ساتھی کارکنوں کی تندوتیز باتوں کا جواب دینا، نہ ختم ہونے والے ٹریفک کے درمیان گاڑی چلانا وغیرہ غصہ اور ذہنی تناؤ میں اضافے کا سبب بنتا ہے، لیکن مختلف طریقے اپنا کر اس غصے اور ذہنی تناؤ پر بہت حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ غصے کو ابھار دینا یا چھوٹی موٹی باتوں پر مشتعل ہونا انسان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ تعلقات کو ٹھیس پہنچا دیتا ہے۔ مسلسل غصہ جسمانی اور جذباتی ردعمل کا سبب بنتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر اور اضطراب میں مذید اضافہ ہوجاتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق تعمیری انداز میں غصے کا اظہار کرنے کے قابل ہونے سے آپ کو دل کی بیماری کا امکان بھی کم ہوجاتا ہے۔ اس کے لیے مندرجہ زیل طریقے اپنائے جاسکتے ہیں۔

1۔  گہری سانسیں لیں

کسی سے بحث و تکرار کے دوران غصہ آنا فطری بات ہے اور بعض دفعہ بات لڑائی پر منتج ہوجاتی ہے۔ باالمقابل بندے سے بحث کے دوران غصے پر قابو پانے کے لیے آپ آہستہ آہستہ سانس لینے کی کوشش کریں۔ کسی سے گرما گرم بحث کے دوران آپ سینے کے بجائے پیٹ سے سانس لےسکتے ہین۔ اس سے آپ کا جسم خود بخود فوری سکون محسوس کرنے لگتا ہے۔ اس کے لیے آپ کسی کرسی یا ایسی جگہ کا انتخاب کرسکتے ہیں، جہاں آپ آرام سے بیٹھ سکیں اور گہریں سانسیں لے سکیں۔ پانچ سے دن منٹ کے لیے یہ عمل دہرانے سے غصے پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

2۔  قلبی سکون والے منتر کی ورد کریں

قلبی سکون والے منتر یعنی ورد یا کسی مقدس کلام کی تلاوت وغیرہ سے غصے اور اضطراب وغیرہ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ یہ ورد یا منتر اس وقت تک آواز بلند دہرائیں جب تک دل کو مکمل سکون نہیں ملتا اور غصہ ٹھنڈا نہیں ہوجاتا۔ کسی کام کو شروع کرنے سے پہلے بھی یہ منتر دہرایا جاسکتا ہے، تاکہ بغیر کسی دباؤ  کے کام کو سر انجام دیا جاسکے۔

3۔ تصور کرنے کی کوشش کریں

کسی بھی وجہ سے اگر آپ کو کسی دباؤ یا اضطراب کا سامنا ہو تو اپنے ذہین میں ایسی مثبت تصویر کا منظر لائیں جس سے آپ کو قلبی اور جسمانی سکون مل سکے۔ اس کے لیے آپ ماضی کی خوبصورت یادوں کو بھی تصور میں لاسکتے ہیں۔ ذہنی دباؤ اور اضطراب پر قابو پانے کے لیے آپ بچپن کی حسیں یادوں کو تصور میں لاسکتے ہیں۔ اس سے بڑی حد تک ذہنی تناؤ اور اضطراب پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔

 4۔ جسم کو حرکت دیں

بسا اوقات ایک ہی جگہ بیٹھنے سے ذہنی تناؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے آپ اپنے جسم کو آرام سے حرکت دے سکتے ہیں۔ اس کے لیے یوگا اور دیگر پرسکون مشقین آپ کے پٹھوں میں تناؤ کم کرسکتی ہیں۔ ہلکی پھلکی چہل قدمی بھی ذہنی تناؤ اور غصے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

5۔ اپنے نقطہ نظر پر غور کریں

مشکل وقت میں چیزوں کو پرکھنے اور دیکھنے کے حوالے سے اپنے نقطہ نظر پر غور کریں۔ مشکل وقت میں مختلف چیزوں کو مثبت انداز میں دیکھنے کی کوشش کریں۔ خیال رہے کہ ہر مشکل ٹلنے کے لیے آتی ہے۔

6۔ اپنے جذبات کا اظہار کریں

ہر چیر پر غصہ اتارنا یا جذبات کو دبائے رکھنا کسی مسٗلے کا حل نہیں ہے۔ کسی بھی معاملے پر آپ اپنے کسی قریبی عزیر یا قابل اعتماد دوست کے پاس اپنے جذبات کا برملا اظہار کریں۔ جذبات کا اظہار کرنے سے آپ کے اندر پایا جانے والا غصہ ٹھنڈا ہوجاتا ہے۔

7۔ غصے کو طنزو مزاح ٹال دیں

کسی سے گرما گرم بحث و تکرار کرتے وقت طنزو مزاح سے بھر پور جملوں کا انتخاب کریں۔ اس طرح آپ اپنی بات بھی دوسروں تک پہنچا سکیں گے اور سامنے والے بندے سے جسمانی طور پر الجھنے سے بھی بچ سکیں گے۔۔ طنزومزاح کا  یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کسی بھی سنجیدہ مسٗلے پر بات کرتے ہوئے ہنسنا شروع کردیں بلکہ اس کو ہلکے پھلکے انداز میں دیکھنے سے غصہ پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

8۔ اپنے گردو نواح کو تبدیل کریں

ماحول میں تلخی اور تناؤ آنے کی صورت میں فوری طور پر اپنے گردونواح کو تبدیل کریں۔ ماحول کو تبدیل کرنے کے لیے لمبی واک کی جاسکتی ہے یا لمبے سفر پہ نکلا جاسکتا ہے۔ اس لمبے وقفے  کے بعد آپ کو خوب اندازہ ہوجائیگا کہ آپ اس مشکل مرحلے سے بہتر انداز سے نمٹ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں