خطے میں امریکہ کو پاکستان کی ضرورت ہے، سابق وزیر خارجہ


کراچی: سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ افغانستان اور بھارت کے باوجود امریکہ کو خطے میں پاکستان کی زیادہ ضرورت ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان سے شاید کسی نے نہیں کہا کہ وہ ثالثی کا کردار ادا کرے جبکہ پاکستان اس پوزیشن میں بھی نہیں ہے کہ وہ کسی کی طرفداری کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کو یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ ہم غیر جانبدار ہیں۔ افغانستان کی جنگ میں ہمیں امریکہ کا اتحادی سمجھا جاتا تھا اور شاید اسی لیے امریکی وزیر خارجہ نے آرمی چیف کو فون بھی کیا تھا لیکن فوجی قیادت نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اب کسی جنگ کے لیے پاکستان کی زمین استعمال نہیں ہو گی۔

خورشید محمود قصوری نے کہا کہ افغان جنگ میں پاکستان نے بھاری قیمت ادا کی ہے لیکن افغانستان اور بھارت کے باوجود اس خطے میں امریکہ کو پاکستان آرمی کی ضرورت ہے کیونکہ مشرق وسطیٰ میں پاکستان آرمی کا کردار زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس دن سے پاکستان بنا ہے اس دن سے ہم نے بھارت سے ٹکر لی ہوئی ہے جو ہم سے کئی گناہ بڑا ملک ہے اور معیشت بھی پاکستان سے بہت بہتر ہے۔ جب آپ بھارت جیسے ملک کے ساتھ اپنا مقابلہ کرنے کو ٹھان لیا تو آپ نے مقابلہ بھی کیا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر پاکستان نے مختلف الفاظ میں مذمت جیسے الفاظ استعمال کیے تھے اور ملتے جلتے الفاظ ممالک اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ہر ریاست اپنے مفاد میں حرکت کرتی ہے اور پاکستان کا مفاد ہے کہ ہم اکھٹے رہیں، فرقہ واریت کسی صورت نہ آئے جسے ہم نے بہت زیادہ برداشت کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیر اعظم نے نوجوانوں کیلئے تاریخ کے سب سے بڑے پیکج کا اعلان کر دیا

انہوں نے کہا کہ میں نے امریکی وزیر خارجہ کو دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ اگر آپ نے ایران پر حملہ کیا تو اس سے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا اور ہم نے امریکہ کو ایران پر حملہ کرنے سے منع کیا تھا۔

میزبان عامر ضیا نے کہا کہ امریکہ ایران کشمکش میں پاکستان بار بار اپنی غیر جانبداری کو دہرا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے وزیر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران، سعودی عرب اور امریکہ جا کر اپنے ہم منصب سے ملیں۔


متعلقہ خبریں