جسٹس گلزار احمد نے چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا



اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس گلزار احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

وہ پاکستان کے 27ویں چیف جسٹس ہیں اور یکم فروری 2022کو ریٹائر ہوجائیں گے۔

حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی جس میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

نامزد چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے لاہور ہائی کورٹ کے 18 ججز کو دعوت نامے بھجوائے گئے تھے۔

جسٹس گلزار احمد 2 فروری 1957 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم گلستان اسکول کراچی سے حاصل کی جبکہ گریجوایشن گورنمنٹ نیشنل کالج کراچی، ایل ایل بی کی ڈگری ایس ایم لاء کالج کراچی سے مکمل کی۔

اٹھارہ جنوری 1986 کو بطور وکیل، 4 اپریل  1988 کو بطورایڈووکیٹ ہائی کورٹ اور 15 ستمبر 2001 کو عدالت عظمیٰ کے ایڈووکیٹ بنے۔

جسٹس گلزار احمد 1999-2000 میں سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری بھی منتخب ہوئے۔ 2002 میں سندھ ہائی کورٹ کے جج بننے سے قبل بطور وکیل بھی ان کا شمار صف اول کے وکلاء میں ہوتا رہا ہے۔

سول لاء، لیبر لاء، بینکنگ لاء، کمپنی لاء اور کارپریٹ سیکٹر لاء پر انہیں عبور حاصل ہے، وہ بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیگل ایڈوائزر بھی رہے۔

جسٹس گلزار 27 اگست 2002 کو سندھ ہائی کورٹ جبکہ 16 نومبر 2011کو سپریم کورٹ کے جج بنے۔ ان کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کوئی شکایت نہیں آئی۔

ان کے بڑے فیصلوں کا چیدہ چیدہ ذکر کیا جائے تو پاناما فیصلہ قابل ذکر ہے۔ انہوں نے کراچی میں چائنا کٹنگ قبضہ مافیا کے خلاف بھی سخت فیصلے دیے جس کے بعد 500 سے زائد غیر قانونی عمارتوں کو مسمار کیا گیا۔

ن لیگ کے رہنماء طلال چوہدری کی نا اہلی سمیت بہت سے اہم کیسز کا فیصلہ کرنے والے بینچز کا حصہ رہے۔ جسٹس گلزار احمد زیادہ تر فیصلے اوپن کورٹ میں سناتے ہیں۔  ان کی کیس نمٹانے کی شرح بھی قابل تحسین ہے۔


متعلقہ خبریں