مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ

ظاہر ہوتا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کتنی خوفزدہ ہے ؟ مریم نواز

فوٹو: فائل


اسلام آباد: کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس وزیر قانون فروغ نسیم کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر، نیب کا ایک نمائندہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے شرکت کی۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں نیب نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی تھی۔

ذرائع کے مطابق نیب نے اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ مریم نواز چوہدری شوگر مل کیس میں تحقیقات کے لیے مطلوب ہیں۔ مریم نواز بیمار نہیں کہ علاج کے لیے بیرون ملک بھیجا جائے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ مریم نواز کسی بھی مقدمے میں کسی ادارے کو مطلوب نہیں ہیں جبکہ کمیٹی نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب فیصلہ جاری کرے گی۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ انہیں آج عدالتی فیصلہ موصول ہوا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ کمیٹی کے مطابق مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے فیصلہ آئندہ 6 دن کے اندر کرنا ہے، مریم نواز کسی عدالتی پیشی پر بھی غیر حاضر نہیں رہیں۔

خیال رہے کہ ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی مرکزی صدر مریم نواز کا نام ای سی ایل ایل نکالنے سے متعلق درخواست وفاقی حکومت کو بھجوائی تھی اور سات دن میں درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

ن لیگ کی نائب صدر نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ان کا نام ای سی ایل میں کسی بھی نوٹس کے بغیر ڈالا گیا اور20 اگست 2018 کو جاری کیا گیا میمورنڈم غیرقانونی اور اس کی وجوہات سمجھ سے بالاتر ہیں۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ احتساب عدالت سے سزا کے بعد والد کے ہمراہ رضاکارانہ طور پر وطن واپس آئیں۔ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ درخواست گزار کے پاس کبھی بھی عوامی عہدہ نہیں رہا اور نہ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز میں ملوث ہوئیں۔

مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر نے موقف اپنایا تھا کہ وہ والد کی بیماری کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور والد کو ان کی سخت ضرورت ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ای سی ایل سے متعلق میمورنڈم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ مریم نواز نے اپیل کی ہے ان کا پاسپورٹ واپس کرایا جائے اور ایک بار ملک سے 6 ہفتے کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جائے۔


متعلقہ خبریں