بھارتی شہریت کا متنازع بل قانون بن گیا


نئی دہلی: بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے شہریت کے متنازع بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد بل قانون کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے شہریت کے متنازع بل پر ملک گیر عوامی احتجاج کو بھی نظرانداز کرتے ہوئے دستخط کیے ہیں۔

اب تک صرف ریاست آسام کے دارالحکومت گوہاٹی میں مظاہروں میں 2 افراد ہلاک جب کہ 11 زخمی ہوئے ہیں، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ کی گئی۔

کیا جا رہا ہے کہ بھارت میں جاری مظاہروں کے سبب جاپانی وزیراعظم شنزو ابے کا دورہ بھارت منسوخ بھی ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ نئے قانون کے تحت بھارت میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے آئے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی مگر اس نئے بھارتی قانون میں مسلمان اقلیت کے لیے کوئی گنجائش نہیں رکھی گئی۔

گذشتہ روز بھارتی شہریت کا متنازع بل بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، بل کے خلاف درخواست سیاسی جماعت انڈین یونین مسلم لیگ نے دائر کی تھی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ متنازع بل برابری، بنیادی حقوق اور زندہ رہنے کے حق سے متعلق آئین کی شقوں سے متصادم ہے، بھارتی سپریم کورٹ بل کو غیرقانونی قرار دے۔


متعلقہ خبریں