ڈٹے رہے تو اپنے مقاصد میں کامیاب ہو جائیں گے، مولانا فضل الرحمان


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اسی طرح ڈٹے رہے تو یقیناً اپنے مقاصد میں کامیاب ہو جائیں گے۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارش میں کارکنوں کی استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں بارش اللہ کی طرف سے ایک امتحان تھا۔ یہ اجتماع کسی عیاشی کا اجتماع نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 12 ربیع الاول کو یہاں سیرت النبی ﷺ کانفرنس منعقد کی جائے گی، ہم ملک کو بچانے نکلے ہیں اور ملک کو بچائیں گے۔ پاکستان مالیاتی بحران سے گزر رہا ہے اور مزید بحران کی طرف جا رہا ہے۔ ہم اپنی منزل کی طرف پہنچ کر ہی دم لیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ میں وکلا کی شرکت نے ثابت کر دیا کہ مارچ قانونی لحاظ سے بھی جائز ہے۔ یہاں یکطرفہ احتساب نہیں چلے گا۔ آپ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لینا ہو گا۔ یہ ملک ہمارا ہے اور قوم انصاف کی بالادستی چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 400 اداروں کو ختم کرنے کی بات کی گئی جس سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ یہاں تو کہا گیا کہ لوگ حکومت سے نوکری کی آس نہ لگائیں تو پھر ایک کروڑ نوکریاں دینے کا جھوٹا وعدہ کیوں کیا گیا تھا ؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں 10 لاکھ گھر بنانے کی بات کی گئی تھی لیکن یہاں تو گھر گرائے جا رہے ہیں۔ اسی طرح صوبے اپنے حقوق مانگ رہے ہیں۔ ہمارا سفر استقامت سے جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں دھرنا ڈی چوک پر ہو گا، عبدالغفور حیدری

انہوں نے کہا کہ 9  نومبر علامہ اقبال کے پیدائش کا دن ہے اور ہمارے حکمراں کرتار پور راہداری کھول رہے ہیں تو کیا آئندہ 9 نومبر رنجیت سنگھ کے دن پر تو نہیں منائیں گے ؟ حج تو 5 لاکھ روپے کا کر دیا گیا اور سکھوں کے لیے درشن بغیر پاسپورٹ اور ویزے کا کر دیا۔ اس طرح کی دہری پالیسی یہاں نہیں چلے گی۔


متعلقہ خبریں