حزب اختلاف کو 2023 تک انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

پاکستان کیلئے مشکل وقت ہے، دو سال کیلئے قرضوں اور سود کی ادائیگی مؤخر کی جائے، چودھری سرور

فوٹو: فائل


گوجرانوالہ: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کو حکومت بنانے کے لیے 2023 تک انتظار کرنا پڑے گا۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا استعفی اور حکومت گرانے کا مطالبہ نو گو ایریا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف نے جو وقت احتجاج کے لیے چنا ہے وہ مناسب نہیں ہے کیونکہ اس وقت حکومت کی توجہ کشمیری عوام کی آواز عالمی دنیا تک پہنچانے میں ہے جبکہ کرتار پور راہدری وزیر اعظم کا تاریخی فیصلہ ہے جس کا وہ افتتاح 9 نومبر کو کر رہے ہیں۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ حزب اختلاف کے دھرنے پر حکومت کسی قسم کا ٹکراؤ نہیں چاہتی اور ہمیں امید ہے مولانا فضل الرحمن بھی منجھے ہوئے سیاستدان ہیں وہ بھی ٹکراؤ کی طرف نہیں جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اجتجاجی دھرنے کے معاملے پر حکومت کی مذاکراتی ٹیم کام کر رہی ہے اور جلد مثبت پیش رفت ہو گی۔ حکومت عالمی سطح پر ملک کا امیج بہتر کرنے اور ایف اے ٹی ایف سے نتاج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

چوہدری محمد سرور نے کہا کہ نواز شریف جب بھی بیرون ملک جانے کے لیے حکومت اور عدلیہ سے رجوع کریں گے حکومت اس پر غور کرے گی۔ اسی طرح عدالتیں جو بھی فیصلے کرتی ہیں حکومت ان پر عمل کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں علاج آصف علی زرداری کا بنیادی حق ہے، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ حکومت نے آزادی مارچ کے لیے فُول پروف بہترین سیکیورٹی فراہم کی جو پہلے کسی حکومت نے نہیں کی اور مجھے امید ہے مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اس پر قائم رہیں گے۔ حزب اختلاف کے جائز مطالبات کو حکومت ہر ممکن پورا کرے گی۔


متعلقہ خبریں