’نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں آزادی مارچ کی حمایت جاری رکھیں گے‘


اسلام آباد: پارٹی صدر شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ نواز کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس کے دوران جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ سے متعلق امور زیر غور آئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پارٹی کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) کے فیصلوں کی تناظر میں آزادی مارچ کی حمایت کی اور اس میں بھرپور شرکت کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ان کی پارٹی قائد نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں آزادی مارچ کی حمایت جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ آئندہ انتخابات کے لئے راہ ہموار کرنے اور وزیراعظم عمران خان سے استعفٰی لینے کے لئے کوشش جاری رکھے گے۔

آزادی مارچ جمعرات کو اسلام آباد پہنچا جس کے ایک روز بعد جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے وزیراعظم کو استعفیٰ دینے کے لیے دو روز کی مہلت دی تھی۔

گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جے یو آئی (ف) کے ممکنہ دھرنے میں میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بعدازاں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ ایک شخص کے استعفیٰ کا نہیں قوم کی امانت کا ہے، ہم پیچھے نہیں آگے جائیں گے اور ابھی پلان بی اور سی باقی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے رابطے میں ہوں اور کوشش ہے کہ کل ان کے ساتھ ایک اجلاس ہو سکے، ہم اپنے مقصد کے حصول تک جنگ جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے حزب اختلاف کی جماعتوں کی ہنگامی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) طلب کر رکھی ہے تاہم اس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف شرکت نہیں کریں گے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف کمر میں تکلیف اور پارٹی مصروفیات کے باعث اے پی سی میں نہیں آئیں گے اور ن لیگ کی نمائندگی سردار ایاز صادق اور ڈاکٹر عباد کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اے پی سی میں آزادی مارچ اور آئندہ کی حکمت عملی پر حتمی مشاورت کی جائے گی جبکہ مطالبات کی منظوری اور اپوزیشن جماعتوں کے مؤقف پر فیصلہ کن لائحہ عمل پر غور ہوگا۔

 


متعلقہ خبریں