جج ویڈیو اسکینڈل کے اہم ملزم ناصر بٹ کے گھر چھاپہ

جج ویڈیو اسکینڈل کے اہم ملزم ناصر بٹ کے گھر چھاپہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جج ویڈیو اسکینڈل کیس کے مرکزی ملزم ناصر بٹ کے گھر پر چھاپہ مار کے اہم دستاویزات برآمد کر لیں۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے جج ویڈیو اسکینڈل کے ملزم ناصر بٹ کے اسلام آباد سیکٹر جی 13 کے گھر پر چھاپہ مارا۔ جہاں اسے اسلحہ اور ڈی ویز سمیت اہم دستاویزات بھی برآمد ہوئی ہوئیں جنہیں قبضے میں لے لیا گیا۔

ناصر بٹ کے گھر پر چھاپہ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے مارا۔

ناصر بٹ کا نام اس وقت خبروں میں آیا جب ن لیگ نے جج ارشد ملک کے متعلق ویڈیو لیک کی جس میں انہوں نے نیلے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ جج صاحب نے ناصر بٹ کو فون کرکے گھر پر بلایا جن سے ان کی پرانی جان پہچان تھی۔

عدالت نے مذکورہ کیس میں تین ملزمان ناصر جنجوعہ، خرم یوسف اور غلام جیلانی کو بری کردیا تھا۔

ارشد ملک کو وفاقی حکومت نے 12 جولائی کو جج کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا تھا۔ ویڈیو اسکینڈل کیس کے مرکزی ملزم ناصر بٹ اس وقت ملک سے باہر ہیں۔

گزشتہ دنوں جج ارشد ملک ویڈیوا سکینڈل کے مرکزی کردارناصر بٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔

وکیل نصیر بھٹہ کے ذریعے درخواست دائر کی گئی درخواست میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے نواز شریف اپیل کے ساتھ اضافی دستاویزات لگانے کی اجازت دی جائے۔

یہ بھی پڑھیے: جج ویڈیواسکینڈل، مرکزی کردار ناصربٹ بیان ریکارڈ کرانے کیلئے تیار

ناصر بٹ نے اپنی درخواست میں کہا کہ وہ مسلم ن لیگ برطانیہ کے 14 سال سے صدر ہیں۔ نواز شریف کی اپیل کے دوران جج ارشد ملک کا ویڈیو اسکینڈل سامنے آیا۔ جج ارشد کے پریس ریلیز اور بیان حلفی میں مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

درخواست گزار نے لکھا کہ جج ارشد ملک کا ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ کا انکار کرنا غلط ہے، مجھ پر نواز شریف کے حق میں فیصلہ دینے اور دھمکیاں دینے کا الزام بھی  بے بنیاد ہے۔ لہذا عدالت میری درخواست کو بھی مقدمہ کے ساتھ لف کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔


متعلقہ خبریں