سینیٹ انتخابات، ضابطہ اخلاق جاری


اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے۔ پولنگ اسٹیشن کے باہر رینجرز اور ایف اہلکار تعینات ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین کو اسمبلی سیکرٹریٹ کا کارڈ ساتھ لانا ہوگا جب کہ موبائل فون کو پولنگ اسٹیشن میں لانے اور بیلٹ پیپر باہر لے جانے پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق اراکین بیلٹ پیپرز اور ووٹ کی رازداری کو یقینی بنائیں۔ بیلٹ پیپر کو خراب کرنے اور جعلی بیلٹ پیپرز استعمال کرنے پر کارروائی کی جائے گی جب کہ غیر متعلقہ شخص کو بیلٹ پیپر دینے پر ریٹرننگ آفیسر (آر او) فوری سزا سناسکتا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق آر او کو مجسٹریٹ درجہ اول کے تحت اختیارات حاصل ہیں، آر او کو بیلٹ پیپر منسوخ اور سمری ٹرائل کر کے فوری سزا سنانے کا حق حاصل ہو گا۔ آر او کسی بھی قسم کی بے قاعدگی اور بدنظمی پر انتخابی عمل معطل کر سکے گا۔

سینیٹ انتخابات

سینیٹ انتخابات تین مارچ کو ہورہے ہیں جس میں 52 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

سندھ اور پنجاب سے 12،12 سینیٹرز کا انتخاب ہوگا جب کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے 11،11 سیینیٹرز منتخب ہوں گے، فاٹا سے 4 اور اسلام آباد سے 2 ارکان ایوان بالا کا حصہ بنیں گے۔


متعلقہ خبریں