اسلام آبادکے تعلیمی اداروں میں اساتذہ ،طلبہ اور اسٹاف کا ڈرگ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ

صدارتی انتخاب

اسلام آباد:وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے ایلیٹ سکولوں میں اساتذہ ، اسٹاف اور طلبہ کے ڈرگ ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

کرسٹل آئس پر بھی سزا کیلئے قانون سازی کی جائیگی، یہ فیصلہ آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات میں   کیا گیا۔

وزیرانسداد منشیات شہریار آفریدی  نے کہا کہ قوم کے بچوں کو منشیات پر لگانے والے کسی شخص کو نہیں چھوڑیں گے چاہے وہ کوئی وزیر ہو یا کوئی رکن اسمبلی ہو،راناثنااللہ کے منشیات برآمدگی کے ثبوت عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

سینیٹر سردار محمد شفیق ترین کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں وزیر نارکوٹکس کنٹرول شہریار آفریدی نے بھی شرکت کی۔

سیکرٹری انسداد منشیات امجد جاوید سلیمی نے کمیٹی کو انسداد منشیات کے سلسلے میں اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امان پاکستان نے نام سے ڈیٹا بنک بنایا ہے،اس ڈیٹا بنک میں جرائم پیشہ عناصر کا تمام ڈیٹا ہوگا۔کرمنلز کی ٹریکنگ بھی اس نظام کے تحت کر سکیں گے.

انہوں نے کہا کہ کرمنلز کے سہولت کاروں کو بھی ریکارڈ کے تحت ٹریک کرسکیں گے، تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو اس سے سہولت ہوگی۔

وزیر انسداد منشیات نے اس موقع پر کہا کہ ہندوستان، پاکستان کو فنانشل ٹاسک فورس میں بلیک لسٹ کرانے میں لگا ہے،اس ڈیٹا بنک نے پاکستان کو دنیا میں بہترین ممالک میں شامل کر دیا،250 کے قریب عالمی تسلیم شدہ اداروں سے منی لانڈرز اور منشیات فروشوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ  اب ہر دس منٹ بعد ہمارا ڈیٹا اپ ڈیٹ ہو گا،اب ہم بتا سکتے ہیں کہ ہندوستان میں کتنے لوگ منی لانڈرنگ اور منشیات سمگلنگ میں ملوث ہیں،انٹرپول کے سابق صدر رونلڈ روبن اور یو اے ای پاکستان سے ڈیٹا مانگ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: لاہور کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال بارے چشم کشا انکشافات

شہر یار آفریدی نے کہا کہ  پاکستان بھر میں اس سال 22 سو لوگ گرفتا ر کیے،لیکن ایک رانا ثنا اللہ کی بات کی جاتی ہے،ہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتے ہیں۔رانا ثنا اللہ کیساتھ نہ وزیر اعظم نہ میری دشمنی ہے،انکے خلاف جو ثبوت ہیں وہ عدالت میں پیش کریں گے۔

اجلاس میں وزیر منشیات شہریار آفریدی نے کہا کہ پورے پاکستان میں منشیات بحالی سینیٹر کے 246 بیڈ کے اسپتال ہیں،چرس اور ہیروئن پر سزائیں ہیں لیکن کرسٹل پر سزا نہیں ،اس پر سزا کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایلیٹ اسکولز میں ڈرگز بہت استعمال ہو رہی ہیں،ہر اسکول میں اساتذہ ، کینٹین اسٹاف اور بچوں کے ڈرگ ٹیسٹ ہوں گے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ ایلیٹ سکولز کے اردگرد دکانوں پر بھی نظر رکھی جائیگی،جو بچہ سکول میں پڑھتے ہوئے منشیات کا عادی ہوا، اسکی ذمہ داری اسکول پر ہے ،وہ بچوں کو نکالیں گے نہیں بلکہ انکی بحالی کریں گے۔

شہریار آفریدی نے دعوی کیا کہ کرسٹل آئس نامی نشہ سرعام فروخت ہورہا ہے، 2020 میں اسلام آباد ڈرگ فری ہوگا۔


متعلقہ خبریں