مینڈکوں کی دیدہ دلیری: پنجاب پولیس کو قانون پڑھنے اور مشاورت کرنے پہ لگادیا

مینڈکوں کی دیدہ دلیری: پنجاب پولیس کو قانون پڑھنے اور مشاورت کرنے پہ لگادیا

لاہور: پنجاب پولیس کی اس وقت دوڑیں لگ گئیں اور وہ قانون کی کتب پڑھنے سمیت ماہرین قانون سے مشاورت پہ مجبور ہوگئی جب اس نے مینڈکوں کی بڑی مقدار برآمد کرلی۔ گزشتہ کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود مقدمہ کن دفعات کے تحت درج کیا جائے؟ پولیس اہلکار قانون کی کتب پڑھنے کے علاوہ ماہرین سے مشاورت میں بھی مصروف ہیں لیکن تاحال فیصلہ نہیں کرسکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق گزشتہ شب تھانہ شاہدرہ ٹاؤن کی حدود سے پولیس نے دو ایسے ملزمان کو حراست میں لیا جو اپنے ساتھ مینڈکوں کی بڑی تعداد لے کر جارہے تھے۔

پنجاب پولیس کا ایک اور کارنامہ، کرنٹ لگانے سمیت خاتون پر بدترین تشدد

اطلاعات کے مطابق پولیس نے جب لے جائے جانے والے مینڈکوں کا وزن کیا تو وہ پانچ من نکلا۔ مینڈکوں کی اتنی بڑی اور بھاری مقدار دیکھ کر پولیس کو شک ہوا اور وہ ملزمان کو بمعہ مینڈکوں کے اپنے ہمراہ تھانہ لے آئی۔

ہم نیوز کے مطابق تھانے لانے کے بعد پولیس اہلکاروں نے جب اپنے اعلیٰ حکام کو کارنامے کی بابت بتایا تو انہیں معلوم ہوا کہ ملکی قوانین کے تحت مینڈکوں کی برآمدگی ہونے سے متعلق مقدمہ درج کرنے کے لیے کوئی قانون موجود ہی نہیں ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق پولیس حکام نے اس سلسلے میں قانون کی شق معلوم کرنے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف سے بھی رابطہ کیا تو اسے سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہاں سے بتایا گیا کہ مینڈک سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

اطلاعات کے مطابق برآمد ہونے والے مینڈکوں میں مردہ اور زندہ دونوں اقسام کے ہیں اور وہ گزشتہ شب سے تھانے میں موجود ہیں جب کہ مینڈک لے جانے والے ملزمان حوالات میں بند ہیں۔

پنجاب پولیس اہلکاروں کی طرف سےنیب افسران کو خوفناک نتائج کی دھمکیاں

ہم نیوز کے مطابق پولیس کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اس ضمن میں مؤقف اپنایا ہے کہ وہ مینڈکوں کو میڈیکل کالجوں کو فراہم کرنے کے لیے اپنے ہمراہ لے جارہے تھے جہاں طلبا و طالبات نے ان پر تجربات کرنے تھے۔

ڈی ایس پی شاہدرہ نے ملزمان کی حراستگی اور مینڈکوں کی برآمدگی کی تصدیق کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ ملزمان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے، اس ضمن میں جلد فیصلہ کرلیں گے۔

ماہرین سماجیات کے مطابق پہلے مجرمان اور ملزمان ہی پنجاب پولیس کو اپنی حرکتوں سے چکرا کر رکھتے تھے لیکن اب اس فہرست میں مینڈک بھی شامل ہوگئے ہیں البتہ ملزمان سے یہ ضرور معلوم کرنا چاہیے کہ انہوں نے پانچ من مینڈک کہاں سے اور کتنے عرصے ٰمیں پکڑے تھے؟ کیونکہ انہیں پکڑنا بھی جان جوکھوں کا کام سمجھا جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں