پاکستان کا ریکوڈک کیس میں جرمانہ چیلنج کرنے کا اعلان


اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب  نے کہا ہے کہ حکومت ریکوڈک کیس میں بین الاقوامی ثالثی ادارے کی جانب سے پاکستان پر عائد کردہ جرمانے کو جیلنج کرنے جارہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا  ریکوڈک اور کارکے کیس میں پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچا، اس کیس میں پاکستان پر جرمانے کو چیلنج کرنے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ جولائی میں سرمایہ کاری کے تنازعات کے حل کے لیے بین الاقوامی ادارہ نے ریکوڈک کیس میں پاکستان پر 9 ارب روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔

بلوچستان حکومت کی جانب سے ریکوڈک میں واقع سونے کی کانیوں میں کھدائی کے حوالے سے لیز میں توسیع نہ کرنے پر تیتان کاپر کمپنی نے بین الاقوامی ثالثی ادارے میں اس کو چیلنج کیا تھا۔

وزیر توانئی نے کہا کہ  گزشتہ حکومتوں نے آئی  پی پیز پر بہت زیادہ  بوجھ  ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دورمیں گردیشی قرضہ بڑھ  گیا تھا جس کے لیے حکومت کے پاس پیسے نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک کیس میں پاکستان پر ہرجانہ عائد کردیا گیا

وزیرتوانائی نے کہا کہ حکومت سرکر ڈیٹ پر سے صلاحیت کا معاوضہ (کیپیسٹی چارجز) واپس لینے جارہی ہے۔ سابقہ حکومتوں نے آئی پی پیز پر اخراجات کا بوجھ ڈالا، سابقہ حکومتوں کے فیصلوں کے خلاف آئی پی پیز عدالت چلی گئیں۔

عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت نے میرٹ سے ہٹ کرکسی کو کوئی رعایت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت میں کوئی کام میرٹ کے بغیرنہیں ہوتا۔
عمر ایواب نے کہا کہ  شفافیت  موجودہ حکومت  کا  طرہ امتیاز ہے۔ چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی دنیا کی پاکستان میں سرمایہ کاری ہو۔

وفاقی وزیرتوانائی نے دعویٰ کیا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں ملک کے کسی حصے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی۔ بجلی کے نظام کی ترسیل 100 فیصد کرنا ہماری ترجیح ہے۔


متعلقہ خبریں