کشمیر: مودی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو پاسپورٹ کی منسوخی کا سامنا

کشمیر: مودی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو پاسپورٹ کی منسوخی کا سامنا

سری نگر: مقبوضہ وادی کشمیر میں قابض بھارتی افواج نے کرفیو اور لاک ڈاؤن کا سلسلہ 35 ویں روز بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ مقبوضہ وادی چنار کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے مسلمان عزاداروں کو محرم الحرام کا جلوس بھی نکالنے کی اجازت نہیں دی ہے جب کہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سمیت ہر قسم کے مواصلاتی رابطے بھی منقطع کررکھے ہیں۔

کشمیر: بھارتی حکومت نے پتھر کے دورمیں دھکیل دیا، ہزاروں پر کالا قانون لاگو

علاقے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق قابض بھارتی افواج نے اس وقت مظلوم اور نہتے کشمیریوں کو اپنے روایتی بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب انہوں نے عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سات محرم الحرام کا جلوس نکالنے کی کوشش کی۔ بھارت کی درندہ صفت افواج نے عزاداروں پہ اندھا دھند گولیاں برسائیں اور بدنام زمانہ پیلٹ گنز کا بے دریغ استعمال کیا۔

قابض بھارتی افواج کی جانب سے برسائی جانے والی گولیوں اور آنسو گیس کی شیلنگ سے متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے لیکن ان کی درست تعداد خود بھارتی ذرائع ابلاغ کو بھی معلوم نہیں ہے البتہ چار صحافیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ ایک اور کشمیری نوجوان ریاض احمد کی بابت معلوم ہوا ہے کہ دوران حراست اس نے جام شہادت نوش کرلیا ہے۔

ہنڈوارہ کے رہائشی ریاض احمد کے متعلق خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ بدھ کے دن اسے گرفتار کیا گیا تھا۔ دوران حراست وہ کیے جانے والے انسانیت سوز تشدد کے باعث اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق سری نگر میں جب عزاداران حسین نے حکومتی و انتظامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے محرم الحرام کے جلوس نکالے تو ان پر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بدترین تشدد کیا گیا۔ اس دوران وہاں موجود ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی سرکاری جبر و تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں چار صحافی زخمی ہوگئے جب کہ فوٹو گرافروں کے کیمرے بھی توڑ دیے گئے کیونکہ وہ بھارت کے ریاستی مظالم کے گواہ تھے۔

ہمالیائی وادی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق عزاداران حسین کے جلوسوں کو روکنے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی جیل قائم کرنے والی مودی حکومت کی ایما پر قابض بھارتی افواج نے سڑکوں پہ لگائی گئیں رکاوٹوں میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔

مقبوضہ وادی کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے مدھیہ پردیش میں آرٹیکل 370 ہٹانے پر لکھی گئی کتاب کو فروخت کرنے کے گھناؤنے کے ’جرم‘ میں مبتلا سی پی آئی ایم کے سابق رہنما شیخ عبدالغنی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ان پر آئی پی سی کی غیر ضمانتی دفعہ 153 – اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کشمیر: بلیک آؤٹ کا خاتمہ ممکن ہے لیکن کیسے؟بھارت کی عقل سے ماورا منطق

ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت میں برسر اقتدار انتہا پسند جنونی ہندوؤں کی مودی حکومت نے تنقید کرنے والوں کے پاسپورٹ بھی منسوخ کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پہلے مرحلے میں پانچ افراد کے پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔

بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ پانچوں افراد کے پاسپورٹوں کی منسوخی کا عمل بہت جلد شروع ہو جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق کویت اور متحدہ عرب امارات میں رہنے والے دو کشمیریوں کی سوشل میڈیا پوسٹس کی وجہ سے ان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بیرون ملک مقیم کشمیریوں نے اپنی مقبوضہ وادی میں جاری حکومتی و ریاستی مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے مودی حکومت پر تنقید کی تھی۔

مودی حکومت گزشتہ 35 دنوں میں ساڑھے دس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کرکے وادی کی جیلوں اور عقوبت خانوں سمیت دیگر نامعلوم مقامات پہ منتقل کرچکی ہے جب کہ ان میں ساڑھے چار ہزار افراد پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کردیا گیا ہے۔ پبلک سیفٹی ایکٹ کے معنی یہ ہوئے کہ بھارتی سرکار آئندہ دو سال تک گرفتار کیے گئے افراد کو کسی بھی عدالت میں پیش کیے بنا اپنی حراست میں رکھ سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں