رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی

کس چیز کے مذاکرات؟ دفاعی تنصیبات کے حملہ آور کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، رانا ثنااللہ

لاہور: احتساب عدالت میں رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر آج عدالت میں پیش گیا گیا تھا تاہم جج کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔

عدالت میں پیشی سے قبل میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ کفر کی حکومت چل سکتی ہے لیکن ظالم کی حکومت نہیں چل سکتی، یہ ظلم کی رات بس ختم ہونے کو ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے 1 سال کے دور حکومت میں انتقام کی سیاست کی، یہ ظالم حکمرانوں کا ٹولہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شرم کی بات ہے کہ ریاست ذاتی مقاصد کے لیے مجھ پر منشیات کے مقدمات بنا رہی ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ رانا ثناء اللہ تمام سیاسی کارکنوں میں اپنے حوصلے اور جوانمردی کی مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کو بدترین حالات میں رکھا گیا ہے لیکن اس کے باوجود  انہوں نے کوئی گلہ شکوہ نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کا کیس ہمارے نظام عدل کے لئے ٹیسٹ کیس ہے۔  ان کے کیس کے جج کو واٹس سیل پر تبدیل کرنا غیر مناسب ہے۔

انہوں نے کہا کہ  چیف جسٹس نے اس معاملے کا نوٹس نہ لیا تو مستقبل میں من پسند ججوں کی تقرری کر کے اپنی مرضی کے فیصلے لینے کا حکومت کے لئے دروازہ کھل جائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کیس میں ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا، اگر ان کا فیصلہ تبدیل نہ کیا گیا تو لوگوں کو نظام عدل پر اعتماد مزید کم ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  ہمارا ہمسایہ ملک چاند پر پہنچ گیا اور ہم اپنے نظام عدل میں واٹس ایپ پر فیصلے کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، جب بھی نواز شریف کی اپیل عدالت میں زیر سماعت ہوتی ہے تو عدلیہ پر دباو ڈالنے کے لئے حکومت خود ڈیل کی باتیں شروع کر دیتی ہے۔

 


متعلقہ خبریں