کشمیریوں سے اظہار یکجہتی، ملک بھر میں مظاہرے


اسلام آباد: ملک بھر میں بھارتی جارحیت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور آئین کی دفعہ 35 اے اور 370 کے خاتمے کے خلاف پریس کلب سے آزادی چوک تک ریلی نکالی اور احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا جلایا اور بھارتی فوج اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

مظاہرین نے اقوام متحدہ سے پاس کردہ قراردادوں پر عملدر آمد اور عالمی برادری سے بھارتی جارحیت کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی مختلف جماعتوں کی جانب سے کشمیریوں کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں جماعت اسلامی نے کراچی پریس کلب پر بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کی لمس یونیورسٹی میں بھی طلبا نے بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔

سندھ کے شہر لاڑکانہ، ٹنڈوالہیار، میر پور ماتھیلو اور کشمور میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جبکہ اسکولوں میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تقریبات منعقد کی گئیں۔

اس موقع پر سکھر میں سندھ پولیس نے بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فلیگ مارچ کیا۔ جس میں ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز سمیت پولیس کے جوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔

بلوچستان کے دارلخلافہ کوئٹہ، ہرنائی، کویلو، چمن، قلعہ عبداللہ، نصیر آباد، آواران، تربت سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جبکہ مختلف این جی اوز اور طلبا نے بھی احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی

پنجاب کے شہر لاہور میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے بھارتی مظالم کے خلاف پنجاب یونیورسٹی کے طلبا نے احتجاجی ریلی نکالی، جس میں اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ ریلی کی قیادت وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر نیاز احمد نے کی۔

ریلی میں عالمی برادری سے بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے اور اقوام متحدہ اور او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

ملتان میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر ریلی گھنٹہ گھر چوک سے حسین آگاہی چوک تک نکالی گئی جس کی قیادت ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے کی۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی کشمیریوں کی حمایت میں احتجاج کیا گیا۔

ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک دن ضرور پاکستان کا حصہ بنے گا۔

پنجاب کے شہر گجرات، لیہ، اٹک، ساہیوال سمیت مختلف شہروں میں بھی یکجہتی کشمیر ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ جس میں سرکاری ملازمین، طلبہ و طالبات سمیت مختلف مکتبہ فکر کے افراد نے شرکت کی۔

ساہیوال میں وکلا نے عدالتی عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ وکلا کا کہنا تھا کہ حکومت سفارتی سطح پر کشمیری عوام کی مدد کرے اور بھارت کو جارحیت سے روکے۔

ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے بھارتی جارحیت کے خلاف نوٹس لینے جبکہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) سے ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔


متعلقہ خبریں