دورہ امریکہ کے دوران وزیراعظم عمران خان کی نئی پوشاک پر تنازعہ کھڑا ہوگیاہے ۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے سوٹ ایک بوتیک سے تیار کروایا ۔ لیکن معاون خصوصی زلفی بخاری نےاس دعوے کورد کردیا اوربتایاکہ یہ سوٹ خاتون اول بشری بی بی نے مقامی درزی سے تیار کروایا ہے۔
آج کل ہرطرف وزیراعظم عمران خان کے دورۂ امریکہ کے خوب چرچے ہیں ۔سوشل میڈیا پر کہیں وزیراعظم کی سادگی اور شخصیت کی تعریف ہوتی رہی تو کہیں سیاسی مخالفین ان پر تنقید بھی کرتے نظر آرہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران وزیراعظم کا گہرے نیلے رنگ کی شلوار قمیص اور ویس کوٹ پر مبنی نئی پوشاک بھی توجہ کی خاص مرکز رہی لیکن اب وزیراعظم کے اس نئے ڈریس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
میڈیا پر یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے نئی پوشاک اسلام آباد کی ایک بوتیک سے تیار کروائی ہےلیکن وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے اس کی تردید کردی۔
زلفی بخاری نے کہاہے کہ وزیراعظم نے سادہ شلوار قمیص کے لیے کبھی کسی ڈیزائنر میں کبھی دلچسپی نہیں لی ۔
The PM has never been interested in designers or worn them. Especially for his simple shalwar kameez. The First Lady bought all the cloth and got it stitched from a simple local tailor. Which ever designer is trying to claim credit for it is not only a liar but a cheat.
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) July 24, 2019
انہوں نے ٹویٹ کیا کہ خاتون اول ہی ان کے لیے نئے ڈریس کا انتخاب کرتی ہیں۔ یہ ڈریس بھی انہوں نے ہی خریدا اور مقامی درزی سے اس کی سلائی کروائی۔
زلفی بخاری نے کہا کسی بھی ڈیزائنر کی جانب سے وزیراعظم کے نئے سوٹ کی تیاری کا کریڈٹ لینا جھوٹ اور دھوکہ دہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے:امریکی صدور سے ملاقاتوں میں پاکستانی وزرائے اعظم کا لباس