مرید عباس قتل: عینی شاہد نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرادیا


کراچی کےعلاقے ڈیفنس خیابان بخاری میں اینکر مرید عباس اور ساتھی کے قتل کے سلسلے میں واقعے کے عینی شاہد عمر ریحان نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

عینی شاہد کے مطابق مرید، علی اور وہ آفس میں موجود تھے کہ عاطف زمان اپنے بھائی کے ساتھ آیا اور اس نے مرید پر فائرنگ کردی۔

عمر ریحان نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد علی نے چیخ کر کہا ’عمر بھاگو‘۔ مجھے عاطف کے بھائی نے پکڑنے کی کوشش کی لیکن میں نکلنے میں کامیاب رہا تاہم میرا چشمہ اور موبائل وہیں گرگئے۔

عینی شاہد نے بتایا کہ جان بچاکر بھاگتے ہوئے وہ سیڑھیوں پر بھی گرگئے تھے۔

عمر ریحان نے کہا کہ آفس ہم سب کا مشترکہ تھا اور اکثر تمام افراد وہیں بیٹھا کرتے تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نیوز اینکر سمیت چار افراد جاں بحق

اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ فائرنگ کے بعد میں نے مدثر کو فون کرکے واقعے کی اطلاع دی اور وہاں سے بھاگا۔

دوسری جانب مرید اور اس کے ساتھی کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہم نیوز نے حاصل کرلی۔

فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مبینہ قاتل عاطف زمان پستول لہراتا ہوا عمارت میں داخل ہوا۔

عاطف زمان دو افراد کو گولیاں مارنے کے بعد باآسانی اپنے ساتھی کے ہمراہ موقع واردات سے فرار ہوگیا۔

فوٹیج میں زخمی مرید عباس کو لے جاتے ہوئے بھی  دیکھا جاسکتا۔

تفتیشی حکام کے مطابق دوہرے قتل کی واردات میں عاطف زمان کے بھائی عدنان کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والا شلوار قمیض میں ملبوس شخص عدنان زمان ہے۔

عدنان زمان نے قتل کی واردات کے بعد ملزم عاطف زمان کو گاڑی میں گھر چھوڑا۔

ادھر پولیس کی تفتیشی ٹیم نے ساؤتھ سٹی اسپتال کا دورہ کیا۔اس موقع پر ڈی ایس پی انوسٹی گیشن عامر حمید کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کے مطابق ملزم کی حالت تسلی بخش ہے۔

ان کے مطابق ملزم نے بتایا ہے کہ فائرنگ لین دین کے معاملات کی وجہ سے کی۔

مرید عباس کے قتل کا  مقدمہ مقتول کی اہلیہ کی مدعت میں درخشاں تھانے میں درج کیا گیا۔

قاتل عاطف زمان کی خودکشی کی کوشش کا دوسرا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں