موٹاپے کا شکار نورحسن انتقال کر گئے، ڈاکٹرز پر حقائق چھپانےکا الزام



لاہور: صادق آباد کے رہائشی موٹاپے کا شکار نورحسن حرکت قلب بند ہونے سے لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

خاندانی ذرائع نے اس افسوسناک خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرجری کے بعد 10 روز سے آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔انتقال کی خبر سے علاقہ کی فضا سوگوار ہے اور اہل محلہ نے تدفین کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے نور حسن کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسان صرف کوشش ہی کر سکتا ہے باقی اللہ رب العزت کی مرضی۔

خاندانی ذرائع کے مطابق نور حسن کی میت رات 10 بجے گھر پہنچائی جائے گی اور نمازِ جنازہ آج پیر کی رات ساڑھے 11 بجے مرکزی عید گاہ میں ادا کی جائے گی۔ نور حسن کی تدفین فتہ کٹہ قبرستان میں کی جائے گی۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ نورحسن کا آپریشن کامیاب نہیں ہوا اور دس دن بعد بھی ان کی طبیعت بحال نہیں ہوئی تھی جب کہ ڈاکٹرز نے لواحقین سے جھوٹ بولا تھا۔

ابتدائی طور پر ڈاکٹر نے 28 جون کو ہونے والا آپریشن کامیاب قرار دیا تھا اور اسپتال انتظامیہ تاحال حقائق چھپا رہی ہے۔ لواحقین نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ آپریشن کی آزادانہ تحقیقات کروائی جائیں۔

نورحسن کو آرمی چیف کی ہدایت پر پنجاب کی تحصیل صادق آباد سے لاہور منتقل کرنے کے لیے ائر ایمبولینس کی سہولت فراہم کی گئی تھی اور شالیمار اسپتال میں ڈاکٹر معاذ کی زیر نگرانی ان کا آپریشن ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 330 کلو وزنی نور حسن کا آپریشن کامیاب

لاہور میں شالیمار اسپتال کے ڈاکٹر معاذ بلا معاوضہ ان کا علاج کر رہے تھے اور کامیاب آپریشن کے بعد میڈیکل ٹیم نے بتایا تھا کہ مریض 15 روز میں چلنا پھرنا شروع کردے گا۔

نورحسن کو 18 جون 2019 کو اسپتال منتقل کیا گیا اور 28 جون کو آپریشن ہوا۔ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد سے لاہور منتقل کرنے سے قبل تین ماہ 30 کلو وزن کم کیا گیا تھا۔

تاحال دنیا میں موٹاپے کی صرف تین کیسز ایسے ہوئے ہیں جن میں مریض کو ائر ایمبولینس کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا اور نورحسن ان میں سے ایک ہیں۔


متعلقہ خبریں