کراچی:امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر کم ہونے کا سلسلہ جاری ہے،انٹربنک کے بعد اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔ آج انٹربنک میں ڈالر کی قیمت میں ستر پیسے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ایک روپے کا اضافہ ہواہے۔
کرنسی ڈیلرزایسویسی کی طرف سے ہم نیوز کو بتایا گیاہے کہ اوپن مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 154 روپے 50پیسے ہوگئی ہے۔
یکم جون سے اب تک ڈالر اوپن مارکیٹ میں 5روپے تک مہنگا ہوکر 153 روپے 60پیسوں پر ٹریڈ ہورہا ہےجبکہ انٹربنک میں ڈالر یکم جون سے اب تک 5روپے 68 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یکم جون سے ڈالر مہنگاہونےسے پاکستان پر چڑھے قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ گیاہے۔ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے پاکستان کو 550ارب روپے اضافی قرض ادا کرنا ہونگے۔
یاد رہےگزشتہ ماہ یعنی 16مئی کو انٹر بینک میں امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں6 روپے 61 پیسے مہنگا ہوگیا تھا۔
کرنسی مارکیٹ ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباؤ کے باعث ڈالر مہنگا ہوا ۔
پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کررہی تھیں ۔
یہ بھی پڑھیے:پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان
پاکستان معاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے، مشیر خزانہ
پی ٹی آئی کی حکومت کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈالر کی قیمت میں لگ بھگ 20 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔ستمبر 2018 میں ڈالر 134 روپے پر ٹریڈ کررہا تھا اور9ماہ میں بڑھ کر 154 روپے پر پہنچ چکا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے ادارے موڈیز نے 2019 کے اختتام تک پاکستان میں ڈالر 148 روپے تک جانے کی پیش گوئی کی تھی۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے آج کراچی میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ روپے کی قدر پربات نہیں کرونگااورنہ وزارت خزانہ کوروپے شرح تبادلہ پر بات کرنا ہے۔شرح سود کا معاملہ اسٹیٹ بینک کا ہے وہ اس پر بات کرسکتے ہیں۔