محمد شہزاد نے انجری پر بورڈ کے مؤقف کو سازش قرار دے دیا


افغانستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد شہزاد نے اپنے گٹھنے کی انجری سے متعلق کرکٹ بورڈ کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام کو سازش قرار دے دیا۔

افغان میڈیا کے مطابق محمد شہزاد نے کہا ہے کہ ’’مجھے ابھی تک اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ بورڈ نے کیوں مجھے ان فٹ قرار دے دیا جبکہ میں مکمل فٹ ہوں، بورڈ میں موجود چند عناصر نے میرے خلاف سازش کی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ میں سے صرف مینجر ، ڈاکٹر اور کپتان کو معلوم تھا کہ مجھے تبدیل کیا جا رہا ہے، جبکہ کوچ فل سیمنز کو بھی بہت بعد میں اطلاع دی گئی۔

محمد شہزاد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے قبل ٹریننگ سیشن کے بعد جب میں نے اپنا موبائل فون چیک کیا تو اس خبر کا پتہ چلا کہ میں گٹھنے کی انجری کے باعث عالمی کپ سے باہر ہو گیا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھ سمیت بس میں موجود دیگر کھلاڑی بھی اس خبر سے لا علم تھے جب انہیں یہ خبر معلوم ہوئی تو وہ بھی حیران رہ گئے۔

دوسری جانب افغانستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او اسد اللہ خان نے محمد شہزاد کے دعووں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی انفرادی کھلاڑی کی فٹنس کو لے کر کوئی نرم رویہ نہیں رکھا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ محمد شہزاد جو کچھ بھی رہے ہیں وہ غلط ہے، آئی سی سی کو ان کی انجری سے متعلق میڈیکل رپورٹ جمع کروائی گئی جس کے بعد ان کے متبادل کا اعلان کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ عالمی کپ کے بڑے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کی وجہ سے محمد شہزاد اس صدمے میں ہیں تاہم ٹیم فٹنس کو لے کر کوئی سمجھوتا نہیں کر سکتی۔

محمد شہزاد کو عالمی کپ کے وارم اپ میچ میں پاکستان کے خلاف کھیلتے ہوئے گھٹنے کی انجری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ برف کی ٹکور کے بعد انجری سے نجات پا لی تھی، اور وارم اپ میچ کے بعد مکمل آرام بھی کیا تھا جس کے بعد عالمی کپ کے پہلے دونوں مچز کھیلے اور نیوزیلینڈ کے خلاف میچ کی پریکٹس بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ ایک سینئر کھلاڑی کے ساتھ اس طرح کا نارواں سلوک رکھا گیا کیا ایسے سینئر کھلاڑی کے ساتھ برتاؤ کیا جاتا ہے، مجھے سے پہلے بھی بورڈ نے سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ ایسا ہی نامناسب سلوک روا رکھا تھا۔


متعلقہ خبریں