ادھیڑ عمری کے بحران سے نکلنے کے سات طریقے


اگر آپ زندگی کا آدھا حصہ گزار چکے ہیں اور اب نہ صرف زندگی میں کشش کم ہونا شروع ہو گئی ہے بلکہ اچانک سے مایوسی نے شخصیت کو لپیٹ میں لینا شروع کردیا ہے تو یہ سات طریقے اس بحران سے نکلنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

درمیانی عمر کا بحران کوئی غیرمعمولی چیز نہیں

زندگی میں کبھی اونچ تو کبھی نیچ آتی رہتی ہے، کبھی انسان اچھا وقت دیکھتا ہے تو کبھی اسے برے وقت سے بھی گزرنا پڑتا ہے۔ بحران زندگی کا حصہ ہوتے ہیں، اگرآج آپ کو برے وقت کا سامنا ہے تو اسے خود پر سوار نہ کریں بلکہ یہ سمجھ کر سامنا کریں کہ یہ معمولی چیز ہے اور جلد گزر جائے گا۔

یہ جان لیں کہ صرف آپ نہیں جو اس چیز کا سامنا کررہے ہیں

ہرانسان اپنی زندگی کا پائلٹ خود ہے، یہ اس پر منحصر ہے کہ وہ سب کو اپنے ہروقت پریشان رہنے کا تاثر دینا چاہتا ہے یا خوش رہنے کا۔ خوش رہنے کے لیے ضروری ہے کہ یہ انداز اپنائیں کہ سب کچھ کنٹرول میں ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ہر شخص اسی طرح زندگی جی رہا ہے اور مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔

اپنا دوسروں کے ساتھ موازانہ مت کریں

یہ زندگی میں انتہائی اہم ہوتا ہے کہ جو لوگ توقعات پوری کرنے اور دوسروں جیسا بننے کی کوشش کرتے ہیں وہ ہمیشہ ہی اسی جدوجہد میں الجھے رہتے ہیں۔ وہ کام ختم کرکے اپنے لیے سکون کے بجائے مزید پریشانی کا سامان کر لیتے ہیں کیونکہ وہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو ان کی زندگی کا مقصد نہیں ہے یا اس سے کچھ حاصل نہیں ہونا۔

فیصلہ کیجئے آپ کرنا کیا چاہتے ہیں

یہ انتہائی ضروری ہے کہ آپ یہ فیصلہ کریں کہ زندگی میں کرنا کیا چاہتے ہیں۔ اگر یہ فیصلہ کرلیا تو پھر ساری توانائیاں یکسو ہو کر ایک راستے پر لگانے کی لگن پیدا ہو گی جس کے نیتجے میں منزل تک پہنچنے کا زیادہ امکان ہو گا۔ جب کسی واضح مقصد کے حصول کے لیے کوشش کر رہے ہوں گے تو اس محنت سے اطمینان ملے گا۔

اپنی پرآسائش زندگی سے باہر نکلیں

جب تک زندگی میں زیادہ کوشش نہیں کریں گے تب تک کچھ زیادہ ملے گا بھی نہیں، اگراپنی قوت اور کوششیں بڑھاتے ہوئے کام کریں گے تو اس کا نتیجہ بھی مختلف ہو گا۔ جب تک مختلف اور سخت فیصلے نہیں کریں گے زندگی میں نیا راستہ کبھی دریافت نہیں کرسکیں گے۔

زندگی میں جو پاس ہے اس کے لیے شکرگزار بنیں

زندگی میں کبھی کبھی نئی خواہشات کی فہرست طویل کرتے ہوئے یہ بھی ضرور سوچیں کہ آپ کے پاس پہلے سے کیا کیا موجود ہے۔ یہ سوچنا بھی ضروری ہے کہ زندگی میں کن چیزوں اور لوگوں کی موجودگی نے خوشی دی، اگر ہر وقت ہل من مزید کی طلب کرتے رہیں گے تو اپنے پاس موجود چیزوں پرخوش ہونا مشکل ہو جائے گا۔

زندگی کے سفر کا ریکارڈ رکھیں

زندگی میں اپنے پاس یہ ریکارڈ ضرور رکھیں کہ کس چیز نے خوشی دی، کس سے بے چین ہوئے اور کس نے مایوس کیا۔ اگر ان چیزوں کی واضح تصویر موجود ہو گی تو مستقبل میں اپنے لیے فیصلے کرنے میں آسانی ہو گی۔

 


متعلقہ خبریں