امریکہ شکست کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، افغان رہنما

امریکہ شکست کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، افغان رہنما

فوٹو: فائل


اسلام آباد: طالبان رہنما اور مذاکرات کار شیر محمد عباس استانکزئی نے کہا ہے کہ امریکہ شکست کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور وہ جلد افغانستان سے جانے پر مجبور ہو جائے گا۔

شیر محمد عباسی استانکزئی نے دوہا میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امریکی شکست کا اعلان کیا تھا جس کے دو روز بعد ہی انہوں نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے تازہ ترین دور کا آغاز کیا۔

طالبان رہنما نے ماضی میں برطانیہ اور روس کی افواج کی افغان سرزمین پر شکست اور امریکی قیادت میں موجود اتحادی فوج کے خلاف کھڑے ہونے اور مقابلہ کرنے پر افغان عوام کی بہادری تعریف کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ صدی میں 3 سپر طاقتوں کو شکست دینے میں خدا نے ہماری مدد کی۔ تیسری سپر طاقت بھی اس وقت شکست کے قریب ہے جس کے خلاف ہم صف آرا ہیں اور جلد ہی آپ اس سپر طاقت کی شکست کے بارے میں سنیں گے کہ وہ اپنے معاہدے کے مطابق افغانستان چھوڑ گیا یا پھر ہم نے اسے یہاں سے جانے پر مجبور کر دیا۔

ہفتہ کو امریکہ کے سابق ڈیفنس چیف رابرٹ گیٹس نے کہا کہ اگر امریکی فوج افغان حکومت کے استحکام سے پہلے ہی افغانستان سے نکل جاتی ہے تو یہ ایک حقیقی خطرہ ہو سکتا ہے کیونکہ طالبان دوبارہ ملک پر قابض ہو جائیں گے۔

رابرٹ گیٹس نے غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغان باغی گروپ اب بھی ملک پر حکمرانی کرنا چاہتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا مذاکرات کے ذریعے کوئی ایسا طریقہ ہو سکتا ہے کہ افغان طالبان آئین کے دائرے میں رہنے اور افغان سیاسی عمل کا حصہ بننے پر تیار ہو جائیں۔

رابرٹ گیٹس سال 2006 سے 2011 تک سابق امریکی صدر بارک اوباما کے دور میں وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔

امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے گزشتپ ہفتہ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر کہا تھا کہ افغان جنگ کے خاتمے کے فریم ورک پر سست روی سے کام ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں