برطانیہ: وزیراعظم تھریسامے نے سیکریٹری دفاع کو برطرف کردیا

برطانیہ: وزیراعظم تھریسامے نے سیکریٹری دفاع کو برطرف کردیا

لندن:  برطانیہ کی وزیراعظم تھریسامے نے سیکیریٹری دفاع گیون ولیمسن کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے۔ ان پرقومی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی معلومات افشا کرنے کا الزام تھا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مؤقف اپنایا ہہے کہ سیکریٹری دفاع  گیون ولیمسن اپنا اعتماد کھو چکے ہیں۔ انہوں نے پینی مورڈانٹ کو سیکریٹری دفاع کے طور پر نامزد کردیا ہے۔

برطانیہ کے برطرف سیکریٹری دفاع گیون ولیمسن نے اپنے اوپر عائد کیے جانے والے الزام کو مسترد کیا ہے۔

ہواوے کمپنی کو برطانیہ میں 5 جی نیٹ ورک بنانے کے لیے محدود پیمانے پر مدد فراہم کرنے سے متعلق ملنے والی رپورٹس کے بعد انکوائری ہوئی تھی۔

انکوائری میں برطرف کیے جانے والے سیکریٹری دفاع کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا کہ انہوں نے ہی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کو افشا کیا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ کی وزیراعظم تھریسامے نے برطرف کیے گئے سیکریٹری دفاع  گیون ولیمسن سے گزشتہ دنوں ہونے والی ملاقات میں ان سے کہا تھا کہ ایسے ٹھوس ثبوت و شواہد ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے خفیہ معلومات بتائی تھیں۔

ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ سے جاری اعلامیہ نے بھی سیکریٹری دفاع  گیون ولیمسن کو برطرف کیے جانے کی تصدیق کردی ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے مراسلے کے جواب میں برطرف کیے گئے سیکریٹری دفاع نے مؤقف اپنایا ہے کہ میں خراج تحسین پیش کروں گا کہ آپ مجھ سے استعفٰی طلب کریں مگر استعفیٰ دینے کے معنی ہوں گے کہ میں اور میری ٹیم  قصوروار ہیں لیکن ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔

برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے 23 اپریل کو ہونے والے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس سے متعلق معلومات افشا ہونے کو حد درجہ خطرناک اور انتہائی مایوس کن قرار دیا تھا۔

مؤقر برطانوی اخبار ’ڈیلی ٹیلی گراف‘ نے ہواوے کمپنی کے فیصلے اور کمپنی کے ساتھ معاہدے کو ممکنہ طور پر نیشنل سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ اس کے بعد برطانیہ میں نیشنل سیکیورٹی کونسل ’لیک‘ پر انکوائری کرائی گئی تھی۔

معروف اخبار ’فنانشل ٹائمز‘ کے مطابق 46 سالہ نئی سیکریٹری دفاع پینی مورڈانٹ برطانیہ کی پہلی خاتون سیکریٹری دفاع ہیں۔


متعلقہ خبریں