افغان امن عمل کیلئے پاکستان مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے، شاہ محمود


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان امن عمل کے لیے پاکستان مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے جب کہ پاکستان اور افغانستان کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں پاک افغان ٹریک ٹو ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے مختلف تنظیمیں کام کر رہی ہیں جب کہ افغان تنازع کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کے مطابق افغانستان نے کبھی کسی سپر پاور کو قبول نہیں کیا ہے تاہم خطے میں تجارت کے فروغ کے لیے افغانستان میں امن کا ہونا انتہائی ضروری ہے اور ہمیں امید ہے کہ پاکستان افغانستان کے مذاکرات کا ساتواں دور انتہائی کامیاب رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان کا افغانستان کو جدید اسپتال کا تحفہ

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں افغان امن عمل کے لیے نہ صرف زلمے خلیل زاد سے متعدد ملاقاتیں کر چکا ہوں بلکہ دوسرے ممالک کے دورے بھی کیے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان نے افغانستان کی تعمیر کے لیے مالی مدد بھی کی ہے جب کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ افغان بھائی پر امن ماحول میں زندگی گزاریں۔

پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں افغانستان کی سو طالبات کے لیے نشستیں رکھی گئی ہیں جب کہ افغانستان سے مضبوط تعلقات ہماری خواہش ہے اور انٹر افغان ڈائیلاگ کے ذریعے ہی معاملات ٹھیک کیے جا سکتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور مسائل کے حوالے سے ایکشن پلان میکنزم موجود ہے جب کہ پاکستان نے امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات میں معاونت بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی ہے جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے جب کہ پاکستان افغانستان میں اسپتالوں، اسکولوں اور سڑکوں کی تعمیر جیسے منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور حال ہی میں پاکستان نے کابل میں محمد علی جناح اسپتال تعمیر کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں افغان طالبعلموں کی بڑی تعداد موجود ہے جب کہ افغان طالبعلموں کو 6000 اسکالرشپ دیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں