کراچی: شہر قائد میں اسپتال غیر محفوظ ہوگئے۔ چند روز میں میں 25 سالہ عصمت اورنو ماہ کی نشوا سمیت کئی دردناک واقعات پیش آئے ہیں۔
صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حالیہ واقعات کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ہم نیوزکے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی واقعات کی تحقیقات جاری ہیں۔ نشوا کے معاملے کا سخت نوٹس لیا ہے۔ ایک دم کوئی بھی چیز بند نہیں کرسکتے کیونکہ وہاں اور مریض بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ذمےداروں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے گا۔ قوانین موجود ہیں لیکن ان میں بہتری کی ضرورت ہے۔
ہم نے قوانین میں اصلاحات کی کوشش کی تھی، فیصل سبزواری
پروگرام کے دوسرے مہمان متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمارے ملک میں اس متعلق کوئی مضبوط قانون موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں قوانین میں اصلاحات کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہونے والی بچی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کے حقوق کے لیے کوئی ادارہ نہیں ہے۔ فیصل سبزواری نے کہا کہ ہم پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر اس حوالے سے کام کرنے کو تیار ہیں۔
پنجاب میں بھی تبدیلی کی باتیں
تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا کہ عثمان بزدار کی تبدیلی اتنی آسان نہیں ہے۔ اس وقت چوہدری پرویز الہیٰ بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایسی صورت حال نہیں ہے۔ شہباز شریف کے مقابلے میں عثمان بزدار کا اسٹائل بہت مختلف ہے ۔ ان کا سب سے بڑا چلیج اپنی ٹیم بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ عثمان بزدار بہت کمزور ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔ اس وقت بزدار صاحب کو ہٹانا اتنا آسان نہیں ہے۔
عمران خان کا دورہ ایران
سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہم جب حکومت میں تھے ہم تب بھی کہتے تھے کہ آپ اپنے خطے کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ ہم ایران پاکستان پائپ لائن لے کر آئے تھے۔ معلوم نہیں وزیراعظم نے ایران کی طرف دیکھنے میں اتنی دیر کیوں کی۔
انہوں وزیراعظم کے دورہ ایران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل رہا ہے اور ہم نے ہمیشہ اسے اوپر رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حیرت اس بات پر ہوتی ہے کہ ایک ملک کی ذمےداری اپنے مفادات کا تحفظ ہوتا ہے۔ ہم چاہ کر بھی ایران کے ساتھ تعلقات خراب نہیں کرسکتے کیونکہ اس سے ہماری سرحدیں ملتی ہیں۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ سعودی عرب بھی ہمارا ایک اہم دوست ہے لیکن اپنے پڑوسیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ہم ایک خود مختار ریاست ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایسے ماحول میں ایران سے معاہدہ کیا جب امریکہ کی جانب سے تہران پر پابندیاں عائد کی جارہی تھیں۔ آپ کو اپنے قومی مفادات کے بارے میں سوچنا چاہیئے۔ یہ پاکستان کی خودمختاری کا سوال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب اپنے ملک کی خود مختاری فروخت کردی جائے تو قومی مفادات کو خطرہ ہوتا ہے۔