اسلام آباد: دنیا بھر میں مسیحی برادری آج ایسٹر کا تہوار منا رہی ہے۔ پاکستان میں مسیحی عبادتگاہوں کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
ایسٹر سے قبل مسیحی چالیس روزے رکھتے ہیں اور اختتام پر یہ تہوار منایا جاتا ہے۔ مسیحی 22 مارچ سے 25 اپریل کے درمیان ہر سال الگ الگ تاریخوں پر یہ تہوار مناتے ہیں۔
میسحی برادری کی مرکزی تقریب کیتھولک عیسائی عقیدے کے مرکز ویٹی کن میں منعقد کی جاتی ہے جس میں عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پاپائے روم خصوصی دعا کرواتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ: چرچ کی دیوار گرنے سے 13 ہلاک 16 زخمی
اس موقع پر گرجا گھروں میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے، شمعیں روشن کی جاتی ہیں اور خصوصی گیت بھی گائے جاتے ہیں۔
پاکستان بھر میں ایسٹر کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے ہدایت کی ہے کہ امن و امان قائم رکھنے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے جائیں۔
لاہور میں تمام مساجد، امام بارگاہوں، گرجا گھروں اور اقلیتی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
ایسٹر کے موقع پر لاہور پولیس کے 06 ایس پیز،25 ڈی ایس پیز،83 انسپکٹرز،122 اپر سب آرڈینیٹس اور3200 سے زائد اہلکار ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ ترجمان پنجاب پولیس کےمطابق لاہور میں اے کیٹیگری کے 62،بی کیٹیگری کے78 جبکہ سی اور ڈی کیٹیگری کے 454 گرجا گھروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
مسیحی تہوار کے موقع پر گرجا گھروں کے علاوہ پارکس اور تفریحی گاہوں کی سیکیورٹی کیلئے اضافی سیکیورٹی تعینات کی گئی ہے۔
ایسٹر پر وزیراعظم کا پیغام
وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے ایسٹر کےموقع پ رمیسحی برادی کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعظم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ مسیحی برادری کو ایسٹر کی خوشیاں مبارک ہوں۔
Wishing all our Christian citizens a happy Easter.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 21, 2019
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایسٹر بے آسرا اور مستحق افراد کیساتھ وقت گزارنے اورخوشیاں تقسیم کرنے کانام ہے، مسیحی برادری امن پسند اور ہمارے لئے قابل احترام ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا ہم آج مسیحی برادری کی خوشیوں میں شریک ہیں، ایسٹر انسانی زندگی میں بھلائی اور صالح اوصاف کی طرف مائل ہونے کے جذبہ کا مظہر ہے۔