لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ہدایت کی ہے کہ گرفتار افسران کو ہتھکڑی نہ لگائی جائے اور جائز معاملات میں افسران کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے۔
چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ گرفتار افسران کو کسی قسم کے خوف کی ضرورت نہیں ہے اور کوئی بھی افسر کسی بھی وقت ملاقات کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا سب کی اولین ترجیح ہے۔
افسران کرپشن کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں، چیئرمین نیب
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ’’احتساب سب کے لیے‘‘ کی پالیسی پر ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے قانون کے مطابق بلاتفریق عمل پیرا ہے۔ ملک میں بدعنوانی ہی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے نیب افسران اپنا قومی فریضہ سمجھ کر اپنے فرائض سرانجام دیں.
یہ بھی پڑھیں نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے، چیئرمین نیب
اس سے قبل چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے جب کہ کرپٹ افراد کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب نے 1 سو 79 انکوائریوں میں سے 1 سو 5 میں ریفرنس دائر کردیے ہیں جب کہ 15 مقدمات انکوائری اور 19 انویسٹی گیشن کے مراحل میں ہیں۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کو 31 جنوری 2019 تک 4 لاکھ 19 ہزار 3 سو 98 بدعنوانی کی درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے نیب نے 13 ہزار 7 سو 22 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام شکایت میں سے 8 ہزار 8 سو اکاسی انکوائریاں ، 4 ہزار 2 سو انیس کی تحقیقات کی گئی جب کہ 3 ہزار 4 سو 84 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ عدالتوں میں دائر کیے گئے تھے۔ نیب نے اپنے قیام سے اب تک 4 لاکھ 19 ہزار 3 سو 98 بدعنوانی کی درخواستیں وصول کیں اور 13 ہزار 7 سو 22 درخواستوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔