اسلام آباد:رہنما مسلم لیگ ن رانا تنویر نے کہا کہ کسی بھی قانون میں ترمیم کی جا سکتی ہے لہذا اٹھارویں ترمیم میں اصلاحات میں بھی ہوسکتی ہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں گورننس نام کی کوئی چیز نہیں ہے، حکومتی ارسطو بالکل بڑی طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ایسے حکمران نظام چلا رہے ہیں، کسی بھی چیز میں کوئی سمت کا تعین نہیں کیا گیا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم خود وزرا کو کہتے ہیں کہ باہر جا کر اپوزیشن کو چور چور کہو تاکہ عوام کا دھیان ان کی ناقص پالیسیوں کی جانب نہ جائے۔
حکومت ایمنسٹی اسکیم کا قانون چور دروازے سے لانے کی کوشش کر رہی, نفیسہ شاہ
رہنما پیپلز پارٹی نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کا جو تبدیلی کا نعرہ تھا اصل میں وہ اداروں کے سربراہان کو تبدیل کرنے کے تناظر میں دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی بیان کی گئی پالیسیوں سے پھر جاتی ہے، یہ ہر پریس کانفرنس میں نیا دودھ اور ٹھیلے والا لے کر آ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایمنسٹی اسکیم کا قانون چور دروازے سے لانے کی کوشش کر رہی ہے، اسد عمر سے میں نے اس حوالے سے سوال کیا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
حکومت سعودی ماڈل کی جانب نہیں جانا چاہتی، عندلیب عباس
رہنما پاکستان تحریک انصاف عندلیب عباس نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کا ایک بیمار نظام ہے جس کی حالت بگاڑنے میں سابق حکومتوں کی نا اہلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پی آئی اے، اسٹیل ملز اور دیگر ادارے تباہ حال ملے ہیں جنہیں ٹھیک کرنے میں کافی وقت لگے لگا۔
عندلیب عباس نے کہا کہ حکومت سعودی ماڈل کی جانب نہیں جانا چاہتی، کرپٹ عناصر کے خلاف قانونی طور پر نمٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے ٹی ٹیوں کے ذریعے پیسہ باہر بھیجا ہے بتایا جائے کہ صاف پانی، آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی جیسے دیگر منصوبوں کے پیسے کہاں خرچ کئے۔