لاہور: لاہور کی مقامی عدالت نے اداکارہ میشا شفیع پر 10 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکار میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے میشاء شفیع کے وکلاء کے پیش نہ ہونے کی صورت میں 10 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے میشاء شفیع کو جرمانے کی رقم ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
علی ظفر کی جانب سے گواہان پیش ہونے کے باوجود میشاء شفیع کے کونسل جرح کے لیے پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے اداکارہ میشا شفیع کی درخواست پر سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے تین ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گزار نے سیشن جج کے 15 روز میں فیصلے کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا تھا۔
گزشتہ سال 23 اپریل کو معروف اداکار و گلوکار علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے کی پاداش میں 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا تھا۔
علی ظفر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ میشا شفیع نے اُن پر جنسی ہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں اور اس الزام کو میڈیا پر دہرایا بھی گیا۔
یہ بھی پڑھیں میشا شفیع کیس: سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار
پاکستانی گلوکار نے نوٹس میں کہا کہ میشا شفیع دو ہفتے میں میڈیا پر آکر اُن سے معافی مانگیں ورنہ ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔
اداکارہ میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ میشا شفیع کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے ایک سے زائد بار اُنہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔
علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے قانونی کارروائی کا عندیہ دیا گیا تھا۔