ہمارا نظام اتنا مضبوط نہیں کہ حمزہ کو گرفتار کرسکے، ندیم افضل چن



اسلام آباد: وزیراعظم کے ترجمان اور معاون خصوصی ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ ہمارا موجودہ نظام اتنا مضبوط نہیں ہے کہ یہ لاہورسے حمزہ شہباز کو گرفتار کرسکے۔

پروگرام ندیم ملک لائیو میں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ وزیراعظم کی خواہش کے باوجود اشرافیہ کا احتساب نہیں ہورہا جس طرح ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت بے سمت نہیں ہے، ہر شعبے میں اصلاحات کررہے ہیں ۔ ادارے تباہ ملے ہوں تو راتوں رات معیشت درست نہیں ہوسکتی، ہمارا نظام اتنا مضبوط ہے کہ حمزہ شہباز کو لاہور سے گرفتار نہیں کیا جاسکا، کیا اس نظام کے تحت ملک میں احتساب ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب اور جمہوریت دو الگ الگ چیزیں ہیں، دونوں کو چلنے دینا چاہیے۔ حکومت اور اپوزیشن کو میثاق معیشت کی طرف جانا ہوگا۔

ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں چار کیمپ آفس تھے جو عوامی ٹیکس سے چلتے تھے، ہم نے یہ کام ختم کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی میں اومنی گروپ کا پوچھتا تھا، اب بھی جو کرپشن کرے گا اس کا دفاع نہیں کروں گا۔

ندیم افضل چن نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ کرپشن ختم کرنی ہے، عوامی پیسہ بچانا ہے۔

کارکردگی نہ دکھانے والے وزراء کا احتساب ہونا چاہیے،محمدزبیر

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کی تحریک انصاف نے گزشتہ سال جون میں اس کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے بڑی بڑی باتیں کیں لیکن اب کسی شعبے میں کام نہیں ہورہا ہے۔ کیا اب اس کا مقصد اپنا کالا دھن سفید کرنا ہے، اب یہ بتائیں کہ کس نے اس کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کوعوام کی مشکلات کی باتیں کرتا ہوا نظرآنا چاہیے، انہیں سرمایہ کاروں اورتاجروں کے ساتھ نظرآنا چاہیے اور اس کا ملک میں اثربھی آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 20 لاکھ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا اگر انہیں پتہ تھا کہ جی ڈی پی نیچے جائے گا تو انہوں نے یہ کیسے کیا، اگر انہیں مسئلے کا پتہ ہی نہیں توعلاج کیسے کریں گے۔

محمد زبیر نے کہا کہ گزشتہ آٹھ ماہ میں حکومت کا ایک بھی ایسا قدم نہیں ہے جس سے معیشت آگے جاتی۔ میں سمجھتا ہوں کہ وزیراعظم کو گمراہ کیا جارہا ہے۔ حکومت نے وزراء کواپنی نااہلی چھپانے کے لیے سابقہ حکومتوں کو ذمہ دار قرار دینے کی پالیسی اپنا رکھی ہے، کارکردگی نہ دکھانے والے وزراء کا احتساب ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کریڈبیلٹی مائنس میں ہے جس کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے، حکومت نے جوباتیں کی ہیں ان پرکام ہوتا ہوا نظرنہیں آرہا۔

عوام تکلیف میں ہیں لیکن حکومت کچھ نہیں کررہی، شہلا رضا

پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا کہ دنیا ساری کہہ رہی ہے کہ معیشت کی پیداوار کم ہورہی ہے۔ اچھی اچھی باتیں سب کو معلوم ہیں لیکن اصل بات یہ ہے کہ عوام نے انہیں تبدیلی کے لیے ووٹ دئیے ہیں، انہیں حالات کاعلم تھا اوریہ کہتے تھے کہ ہم مسئلہ حل کرلیں گے لیکن اب لگتا ہے کہ عمران خان درست کہتے تھے کہ جب ٹیکسزمیں اضافہ ہوتو سمجھ لیں کہ وزیراعظم چور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخی میں مہنگائی سب سے زیادہ ہے، حکومت نے اپنے دور میں اب تک سب سے زیادہ قرضے لے لیے ہیں، عوام تکلیف میں ہیں اور حکومت اس حوالے سے کچھ بھی نہیں کررہی۔

شہلا رضا نے کہا کہ حکومت نے غریب آدمی کو روٹی کا محتاج کردیا ہے، حکومت نے غربت کے بجائے غریب مٹانے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی لیکن اس کے نام پر کسی کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔


متعلقہ خبریں