نوازشریف اورآصف زرداری کی ملاقات میں رکاوٹ نہیں، مولانا فضل الرحمان



لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات  ہوئی ہے ۔ ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا نواز شریف اور میں نے ملکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ۔نوازشریف اورآصف زرداری کی ملاقات میں رکاوٹ نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمان نوا زشریف سے ملاقات کے لیے جاتی امراء پہنچے تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میاں نواز شریف سے انکی جیل میں ملاقات نہیں ہوئی تھی ۔اس لیے آج ان سے ملاقات کی ہے ۔ نواز شریف کی صحت سے متعلق دریافت کرنے آیاتھا۔ آج کی ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں تھا۔ نوازشریف کا موڈ بہت اچھا تھا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وہ آصف زرداری سے بھی آج یا کل  ملاقات کرینگے ۔نوازشریف اورآصف زرداری کی ملاقات میں رکاوٹ نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حکومت والے ہمیں چھوڑدیں،حکومت اپنےخاتمےکاسوچے۔

سب ایک پیج پر ہیں کہ الیکشن میں سخت دھاندلی ہوئی ۔  انہوں نے کہا موجودہ وزیر اعظم نصب شدہ ہیں۔ مہنگائی عروج پر ہے اور معیشت ہچکولے کھارہی ہے۔

جے یو آئی کے چیف نے کہا کہ نیب انتقامی ادارہ ہے ۔ نیب سے متعلق سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے ۔ نیب سے انصاف کی توقع ہرگز نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نہیں ہے ان کے پیچھے طاقتیں ہیں اصل حکومت وہی چلا رہی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان اپنے خواب کی فکر کریں ہماری فکر چھوڑیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی ف نے دس ملین مارچ کی تیاری شروع کردی ہے ۔ مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو نجات دلائیں گے۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف سے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ جس میں دونوں رہنماؤں نے جلد ملاقات پر اتفاق کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  مولانا فضل الرحمن نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقات  بارے بھی نوازشریف کو  تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو بتایا کہ آصف زرداری کی خواہش ہے کہ حکومت پر دباؤبڑھانے کے لیے مشترکہ تحریک شروع کی جانے چاہیے۔ اس پر  نوا زشریف نے حکومت مخالف تحریک کا حصہ بننے سے معذرت ظاہر کی اور کہا وہ صحت کے سنگین مسائل سے دوچار ہیں۔

نواز شریف نے کہا حکومت کو اپنے بوجھ تلے دبنے دینا چاہیے کیونکہ حکومت پہلے ہی ایکسپوز ہوچکی ہے۔

مولانا فضل الرحمن اپوزیشن جماعتوں کو اکھٹا کرنے اور حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر بھی مشاورت کی۔مولانا فضل الرحمان بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں اور مہنگائی کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تبصرہ بھی کیاہے ۔

فواد چودھری نے لکھا نواز شریف تو اتنے بیمار تھے سپریم کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ اگر ضمانت نہ ملی تو جان کو خطرہ ہے، ہمیشہ کی طرح جھوٹ بولا گیا اور اب ایمبولینس کی بجائے فضل الرحمن وہاں پہنچے ہیں اور میاں صاحب کو سیاسی آکسیجن دے رہے ہیں ، عدالتوں کو اس کا نوٹس لیناچاہئے۔

یہ بھی پڑھیں سابق صدر آصف زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت بھی کی جائے گی

واضح رہے کہ نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان اس سے قبل آخری ملاقات محترمہ کلثوم نواز کی وفات پر ہوئی تھی۔

اس سے قبل 21 مارچ کو سابق صدر آصف علی زرداری  نے جے یو آئی ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان سے اُن کی رہائشگاہ پر ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں نیشنل ایکشن پلان سے متعلق حکومت کی جانب سے بلائے گئے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ نیب کی کارروائیاں احتساب نہیں بلکہ سیاسی انتقام کے لیے ہورہی ہیں جب کہ دونوں رہنماؤں  نے حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے کی بجائے اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہے۔


متعلقہ خبریں