یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان ہے۔ سوئی ناردرن اور سدرن کمپنیوں نے گیس کی قیمتوں میں 145 فیصد تک اضافے کی درخواستیں اوگرا کو بھجوا دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایس این جی پی ایل نے قیمت میں 501 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
نرخوں میں اضافے کی صورت میں گیس کی نئی قیمت 723 روپے سے 1224 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوجائے گی۔
گزشتہ سال اکتوبر میں 116 ارب روپے آمدن کے حصول کے لیے گیس کی قیمتوں میں 35 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کی حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس تمام تر عمل کے دوران اب تک دو کمپنیوں کے چار منیجنگ ڈائریکٹرز کو بھی ہٹایا جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ 19 مارچ کو کابینہ اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ گیس کے اضافی بلوں کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں، لگ رہا ہے کہ اس میں بڑے نام سامنے آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس بل میں اضافے سے متعلق تحقیقات میں ہوشربا تفصیلات سامنے آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گیس بل کا معاملہ 2016 سے چل رہا تھا تاہم اب پکڑا گیا، 32 لاکھ صارفین کے گیس بل بڑھائے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ گیس بل میں لیے گئے اضافی ڈھائی ارب روپے عوام کو واپس کیے جائیں۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ بڑی کمپنیوں کا اربوں کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا، اسکینڈل میں بڑے بڑے نام سامنے آرہے ہیں۔