نیب نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض، زین ملک کو طلب کر لیا

ملک ریاض

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس ملک ریاض اور انکے بیٹے کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کو آج طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق نیب نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کو آج دوپہر 2 بجے نیب راولپنڈی میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ ملک ریاض کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس سے متعلق طلب کیا گیا ہے۔

نیب کے تفتیشی افسران ملک ریاض کا بیان ریکارڈ کریں گے جب کہ نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے سوالنامہ بھی تیار کر لیا گیا۔ ملک ریاض کو تحریری جواب جمع کرانے کا کہا جائے گا۔

ملک ریاض کو کیس سے متعلق تمام دستاویزات ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نیب راولپنڈی کی جانب سے ملک ریاض کے بعد بحریہ ٹاؤن کے سی ای او زین ملک کو بھی طلب کر لیا۔ زین ملک کو بحریہ ٹاون کے اکاؤٹس سے جعلی اکاونٹس میں رقم منتقل کرنے پر طلب کیا گیا۔

دوسری جانب ملک ریاض اور زین ملک نے نیب کے نوٹس کو بھی سنجیدہ نہ لیا۔

نیب نے ملک ریاض کو دو بجے جبکہ زین ملک کو تین بجے طلب کیا تھا تاہم دونوں ہی پیشی کیلئے پیش نہ ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں نیب کا ملک ریاض کے خلاف گھیرا تنگ

اس سے قبل 11 مارچ کو قومی احتساب بیورو نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے خلاف پہلا کرپشن ریفرنس تیار کیا جسے منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھیجا گیا جس میں ملک ریاض کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ملک ریاض پر تخت پڑی کیس میں جنگل کی زمین پر بحریہ ٹاؤن فیز 7 اور فیز 8 بنانے کا الزام ہے۔

گزشتہ ماہ ملک ریاض تخت پڑی کیس میں تحقیقات کے لیے نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے تھے جہاں ان سے پوچھ گچھ کی گئی اور بیان ریکارڈ کیا گیا تھا۔

نیب نے ملک ریاض کے پاس موجود دستاویزی ثبوت  قبضے میں لیتے ہوئے ان  سے مزید سوالوں کے جوابات بھی طلب کیے تھے۔

خیال رہے گزشتہ سال ملک ریاض کے خلاف ’زمین پر قبضے‘ سے متعلق مقدمات درج ہوچکے ہیں جبکہ غیر قانونی طور پر بحریہ ٹاؤن کو زمین کی اراضی دینے پر عدالت عظمیٰ فیصلہ بھی دے چکی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے ایک فیصلے میں فاریسٹ ریونیو اور سروے آف پاکستان کو حکم صادر کیا تھا کہ وہ اسلام آباد کے قریب تخت پڑی میں جنگلات کی زمین کی از سر نو حد بندی کریں۔

ذرائع کے مطابق ملک ریاض سے موضع تخت پڑی، بحریہ ٹاؤن کراچی اور مری میں واقع گالف سٹی منصوبوں کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال سپریم کورٹ نے ملک ریاض پر 5 ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا اور خاندان کی ذاتی املاک کی تفصیلات بھی جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ملک ریاض نے عدالت کے روبرو کہا تھا کہ تخت پڑی کا جو مقدمہ چل رہا ہے نیب اسے کلیئر قرار دے چکا ہے۔


متعلقہ خبریں