کراچی: سندھ حکومت نے صوبے بھر میں ریسکیو 1122 شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سندھ ریسکیو سروس کا آغاز کراچی سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
چیف سیکرٹری سندھ کے مطابق پہلے فیز میں شہر میں 15 اسٹیشن بنائے جائیں گے جن میں ایمبولینس اور فائر ٹینڈر بھی موجود ہوں گے۔ شہر میں حادثات اور ہنگامی صورتحال میں بروقت اور فوری طبی امداد بھی ریسکیو 1122 سے دی جائے گی۔
چیف سیکرٹری سندھ نے کہا کہ سندھ ریسکیو 1122 اتھارٹی کا ڈرافٹ جلد وزیر اعلیٰ سندھ کو منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے اہم اجلاس میں صوبائی ڈزاسٹر مینیجمینٹ اتھارٹی، سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور پولیس کے افسران نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ 2013 میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بھی صوبے بھر میں ریسکیو 1122 شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے اس حوالے سے دو مرتبہ اجلاس کی صدارت بھی کی تھی۔
ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ اس وقت کے صدر آصف زرداری نے سندھ میں ریسکیو 1122 سروس جلد شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری طرف پنجاب میں ریسکیو 1122 کا آغاز 2006 میں ہوا تھا جس سے مختلف حادثات کاشکار ہونے والے لوگ بڑی تعداد میں اب تک مستفید ہوچکے ہیں، پنجاب حکومت کی جانب سے ریسکیو 1122 کو اپ گریڈ کرتے ہوئے اس سروس میں موٹربائیک ایمبولینس کا اضافہ بھی کیا جاچکا ہے۔