اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بھارت فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) پلیٹ فارم کو سیاست کی نذر کررہا ہے اسی لیے بھارت کو ایف اے ٹی ایف سے نکالنے کا پاکستانی مطالبہ درست ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے اعتراضات دور کر دیے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ایک عالمی ادارہ ہے اور اس میں پاکستان کی کوئی پسند نہیں ہوسکتی ہے۔ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے لابنگ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تحفظات جائز ہیں لیکن بھارت نے ہمارے خلاف ایف اے ٹی ایف میں لابنگ کی ہوئی ہے تاہم پاکستان کو بلیک لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ایف اے ٹی ایف نے کرنا ہے۔
بھارت مختلف کمپنیوں کے ذریعے بھی پاکستان کے خلاف لابنگ کررہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی ایک ہی رپورٹ ہوتی ہے اور ہر ملک کی اپنی اپنی رپورٹ نہیں ہوتی۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف الگ رپورٹ دی ہے جب کہ بھارت میں پاکستان کے خلاف سیاسی تقاریر ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو دبانے کی بھارتی کوشش ناکام
اسد عمر نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کو پاکستان پر سب سے بڑا اعتراض کالعدم تنظیموں کو ہائی رسک قرار نہ دینا تھا لیکن یہ تقاضا ہم نے گزشتہ ہفتے پورا کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کالعدم تنظیموں کے خلاف نئے اقدامات اٹھائے ہیں اور انہیں پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیدیا ہے، اب امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ ستمبر میں پاکستان کو کلیئر قرار دے دیا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے اس کا نام ایف اے ٹی ایف کی ’گرے لسٹ‘ سے ہٹا دیا جائے کیونکہ اس فہرست میں شمولیت سے بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔