سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں بس اڈے کے قریب دھماکہ ہوا ہے جس میں 18 افراد زخمی ہو گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں بس اڈے کے قریب ہونے والے دھماکے کے بعد علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے۔
بھارتی پولیس کے مطابق بس اڈے پر ہونے والا دھماکہ دستی بم کا تھا جب کہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ علاقہ کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
دھماکے سے فوجیوں کو لے جانے والے دو بسوں کو نقصان پہنچا تھا جب کہ فوجی کانوائے میں 70 گاڑیاں شامل تھیں جو جنوں سے سری نگر جا رہی تھیں۔
واضح رہے کہ یہ گزشتہ تین برس کے دوران بھارتی فوج پر ہونے والا بدترین حملہ تھا جس میں بھارتی فورسز کی اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں مقبوضہ کشمیر: کار بم دھماکہ، 44 بھارتی فوجی ہلاک
پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی گئی تھی اور 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جب کہ پاکستانی طیاروں کی آمد پر وہ پے لوڈ گرا کر فرار ہو گئے تھے۔
بھارتی در اندازی کے بعد اگلے روز پاکستانی طیارے فضا میں ہی موجود تھے کہ ایک بار پھر بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی جس کا پاکستان نے بھر پور جواب دیتے ہوئے دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔
بھارتی طیارے مار گرائے جانے کے بعد پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے تاہم بیرونی مداخلت کے بعد جنگ کا خطرہ ٹل گیا۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان چلنے والی دوستی بس سروس اور تھر ایکسپریس معطل کر دی گئی تھی تاہم وہ بھی کچھ روز کی بندش کے بعد بحال ہو گئیں۔