ائر اسٹرائیک، مودی سرکار کے لیے جھوٹ چھپانا مشکل



نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پاکستان پر حملوں کے بارے میں جھوٹ چھپانا مشکل ہو گیاہے۔ بھارتی اپوزیشن اور عوام مودی سے فضائی حملوں میں جاں بحق ہونے والے پاکستانیوں کی تفصیلات پوچھنے لگے۔

مودی سرکار اپنے ہی جھوٹ کو چھپانے میں ناکام ہو رہی ہے۔ پاکستان میں ائر اسٹرائیک سے ڈھائی سو سے زیادہ بندے مارنے جانے  کا بھارت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا تھا لیکن مودی سرکار کوئی بھی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

بھارتی اپوزیشن کی جانب سے پاکستانیوں کے مارے جانے کے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے جب کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ثبوت فراہم کرنے کے بجائے بہانے بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔

نریندر مودی نے ثبوت مانگنے پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ بالاکوٹ حملے کے ثبوت مانگنا فوج کا مورال ڈاؤن کرنے کے مترادف ہے۔

بھارتی وزیر مملکت ایس ایس آہلو والیہ نے اعتراف کیا تھا کہ حملے میں ہلاکتوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور یہ صرف وارننگ تھی۔

مودی سرکار کے بدلتے بیانات پر سیاست دان اور عوام بھی پریشان ہو گئے ہیں۔ اپوزیشن رہنما منیش تیواری نے ائر اسٹرائیک کو سیاست کے لیے استعمال کرنے پر مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں او آئی سی میں بھی ناکامی، مودی سرکار اپوزیشن کے نشانے پر

کانگریس رہنما کپل سبل نے انٹرنیشنل میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں کسی بھی ہلاکت کی تصدیق نہیں کر رہے ہیں لیکن بی جے پی کے رہنما سیاسی کھیل کھیل رہے ہیں۔

بی جے پی کے رہنما اور دہلی کے صدر منوج تیواڑی آرمی یونیفارم پہن کر لوگوں سے ووٹ مانگتے پھر رہے ہیں جب کہ بھارتی اسکالر اشوک سوین نے تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ مودی سرکار انتخابات جیتنے کے لیے آرمی کا خطرناک حد تک استعمال کر رہی ہے۔

بھارتی اپوزیشن رہنما نوجوت سنگھ سدھو نے بھی مودی سرکار سے سوال کر دیا۔ کہتے ہیں کہ 300 دہشت گرد مارے بھی گئے ہیں یا نہیں اور بھارتی حملے کا مقصد کیا تھا ؟ دہشت گردی کا خاتمہ یا پاکستان کے درخت اکھاڑنا ؟

بی جے پی کے انتہا پسند سیاستدان پاکستان مخالف بیانات کے ذریعے ووٹ لینے کا حربہ استعمال کر رہے ہیں اور بھارتی حکومت پاکستان کا نام لے کر عوام میں جنگی جنون بڑھانے میں مصروف ہے۔

آسام کے وزیرِ خزانہ ہیمانتا بسوا شرما نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر نریندر مودی اقتدار میں نہ رہے تو پاکستان اور اس کی فوج آسام کی اسمبلی پر حملہ کر دیں گے اور اگر کوئی اور اقتدار میں آگیا تو وہ پاکستان کو صیح جواب نہیں دے پائے گا۔


متعلقہ خبریں