ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں، شاہ محمودقریشی



اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ بھارت امن کی طرف ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم بڑھائیں گے لیکن اگر بھارت نے حملہ کیا تو بھرپورجواب دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں، دونوں پڑوسیوں کے پاس مذاکرات کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے خلاف کارروائیاں مقامی نوجوانوں پر ہونے والے مظالم کا ردعمل ہیں۔ اس موقع پر بھارت کو سوچنا چاہیئے کہ اس کی کس پالیسی کے باعث کشمیری نوجوان اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے ہم کبھی بھی کشمیریوں کے خون کا سودا نہیں کریں گے۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی تجویز دی جسے بھارت نے تسلیم کیا اور پھر مکر گیا۔ بھارت آئے اور ہم سے بات کرے اور دیکھے کہ پاکستانی کتنے کشادہ ذہن لوگ ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے نئی پالیسی بیان میں پاکستان کا موقف واضح کیا ہے کہ یہ نیا پاکستان ہے اور اپنی سرزمین کسی بھی صورت کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا جس پربھرپور طریقے سے عمل درآمد جاری ہے۔ اس کے  تمام نکات پر بھی اتفاق رائے موجود ہے اور عمل درآمد کیا جائے گا۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی معیشت میں بہتری لانے کے لیے کوشاں ہے، معاشی چیلنجز کو پورا کرنے کے لیے امن لازمی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں بھی امن چاہتا ہے اور بھارت میں بھی امن کا خواہاں ہے۔ انہوں  کہا کہ وزیراعظم نے واضح کیا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔


متعلقہ خبریں