ہماری ترجیح امن لیکن جواب کے لیے بھی تیار ہیں، وزیر خارجہ



اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگی ماحول بنایا گیا ہے لیکن ہم نے واضح کردیا ہے کہ ہماری ترجیح امن ہے لیکن بھرپورجواب بھی دے سکتے ہیں۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موقف سے یورپی یونین کی نمائندہ، جرمن سفیر اور دنیا بھر کے وزرائے خارجہ کو آگاہ کررہے ہیں کہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن بھارت نے کوئی جارحیت دکھائی تو بھرپورجواب دیں گے۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ امریکہ سمیت کئی ممالک کی خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم رہے اور کشیدگی میں کمی آئے۔ سیاسی جماعتیں ہو یا پارلیمان سب ہی ایک ہیں کیونکہ پاکستان کے مفاد کا معاملہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیرپرپاکستان کا موقف یکساں رہا ہے، حکومتوں کے بدلنے سے اس پر کوئی تبدیلی نہیں آتی، پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر اسی طرح موقف بالکل واضح ہے، پرویز مشرف کی اپنی رائے ہے وہ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں۔

حکومت نے کام نہیں کیا، نقصان کیا، مریم اورنگزیب 

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور شریف خاندان کی ترجیح نواز شریف کی صحت ہے، کل ضمانت ہوگئی تو نوازشریف کا علاج شروع ہوجائے گا، علاج کہاں سے کرانا ہے، یہ فیصلہ نوازشریف کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے، حکومت کی کارکردگی پر بات کریں تو یہ الزامات شروع کردیتے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے عدالتوں پرنہیں بلکہ عدالتی فیصلوں پرتنقید کی، نیب کے کیس کمزور ہوتے ہیں اس لیے ان میں سے کچھ نہیں نکلتا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے چند ماہ میں معاشی حالات خراب کردئیے ہیں، ہم نے انہیں بہت اچھی حالت میں ملک دیا تھا۔ہم نے حکومت کو آگے لے جانے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے ہرچیز کو تباہ کیا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ دنیا نے پاکستان کا موقف اس لیے تسلیم کیا کہ پوری پاکستانی قوم نے متحد ہوکر بھارت کو جواب دیا، بھارت کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔

نیب قوانین میں تبدیلی وقت کی ضرورت ہے، نفیسہ شاہ

پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ احتجاج نیب کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف ہوگا، نیب کے قوانین میں تبدیلی اچھی بات ہوگی، یہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے.

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کرپشن پر کسی کوسزا دینا چاہتی ہے تو ایمنسٹی کیوں دے رہی ہے، انہوں نے اپنے لیے الگ اور دوسروں کے لیے الگ قانون بنارکھا ہے۔

نفیسہ شاہ نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے کئی تضادات ہیں۔ حکومت نے دنیا بھر کو کشمیرمیں جاری مظالم سے اچھی طرح آگاہ نہیں کیا ہے، حکومت نے سعودی ولی عہد کے دورے کے موقع پر سب کو تقسیم کیا۔

پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ حکومت کے قول وفعل میں تضاد ہے، اپنے دوستوں اور خاندان کے لیے الگ قانون ہے جبکہ دوسروں کے لیے اورقانون ہے۔

ہم احتساب کے نظام کو مضبوط بنائیں گے،حلیم عادل شیخ

تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں جو اسپتال بنائے ان میں نواز شریف علاج نہیں کرانا چاہتے، ہمیں بھی ان کی صحت کی فکر ہے لیکن انہوں نے عام آدمی کی صحت کے لیے اسپتال کیوں نہیں بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں سے اگر ضمانت ہورہی ہے تو اس میں تحریک انصاف کا کیا کردار ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ انصاف ملک کی ضرورت ہے، ہم احتساب کے نظام کو شفاف اور مضبوط بنائیں گے تاکہ حقیقی احتساب ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی شور اس لیے مچارہی ہے کہ اب اس کی کرپشن پکڑی گئی ہے، اگر انہوں نے غلط کام نہیں کیا تو شور کیوں مچارہے ہیں۔


متعلقہ خبریں