لاہور کے علاقے نصیرآباد میں تہرے قتل کی واردات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے ساس بہو اور بچے کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا ۔
پولیس ذرائع کے مطابق تینوں مقتولین کو عظیم نامی شخص نے قتل کیا ۔گرفتار ملزم نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اس کی مقتولہ روبی بی سے دوستی تھی اور اسکے کہنے پر اس کی ساس کو قتل کیا۔
ملزم نے بتایا ساس کو قتل کرتے وقت روبی نے شور مچایا اس کی جانب سے دھوکہ دینے پر روبی اور اسکے بچے کو بھی قتل کر دیا۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں ملزم کا کہنا تھا کہ مقتولہ روبی کے بچے کو شناخت چھپانے کے لئے قتل کیا۔پولیس کے مطابق واقعہ میں گرفتار مقتولہ روبی بی بی کے شوہر تہرے قتل میں کوئی کردار نہیں ہے۔
واضح رہے گزشتہ شب نصیرآباد کے علاقے میں واقع مکہ کالونی میں پیش آیا جہاں 32 سالہ روبی، اس کے چار سالہ بیٹے ولی اور ساس کنیز کو نامعلوم سفاک ملزمان نے کسی تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا ہے۔ ملزمان سفاکانہ واردات کے بعد باآسانی فرار ہوگئے۔
سانحہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچی اوراس نے نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کرنے کے علاوہ ثبوت و شواہد بھی اکھٹے کیے۔
پولیس نے سانحہ کے محرکات جاننے کے لیے مقتولین کے اہل خانہ ہی میں سے تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ قتل خاندانی تنازع کا نتیجہ ہے اوریا پھر دیرینہ رنجش کا شاخسانہ؟
ایس پی ماڈل ٹاؤن انوش مسعود کے مطابق فی الوقت شک کی بنیا د پر تین افراد کو حراست میں لیا ہے تاہم جلد ہی تحقیقات مکمل کرکے مجرمان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔