لاہور میں غیرت کے نام پر چھ ماہ میں چھ خواتین قتل ہوئیں، یہ ہولناک انکشاف محکمہ داخلہ پنجاب کی رپورٹ میں کیا گیا۔ 2018 سے اب تک لاہور میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ نے پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ ماہ کے دوران غیرت کے نام پر کل چھ مقدمات درج کرائے گئے۔ رپورٹ میں عورتوں کے ساتھ زیادتی میں پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مردان پولیس نے سوارہ میں دی جانے والی لڑکی بازیاب کرا لی
رپورٹ میں محکمہ داخلہ نے اعتراف کیا ہے کہ ضلع لاہور میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران غیرت کے نام پر کل چھ مقدمات درج کرائے گئے. درج شدہ چھ مقدمات میں سے اب تک کسی ایک مقدمے کی کارروائی بھی مکمل نہ ہوسکی. اب تک صرف دو مقدمات کے چالان ہوئے ہیں جبکہ درج شدہ چھ مقدمات میں سے چار مقدمات تاحال زیر تفتیش ہیں۔
رپورٹ میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران پنجاب بھر میں عورتوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں پولیس اہلکارون کے ملوث ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ محکمہ داخلہ نے اس حوالے سے رپورٹ پنجاب اسمبلی میں پیش کردی ہے۔
محکمہ داخلہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگست 2018 سے لے کر اب تک صوبہ بھر پولیس ملازمین کے عورتوں سے جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کے کل تین مقدمات درج ہوئے ہیں۔ ضلع خانیوال میں دو جبکہ ضلع اوکاڑہ میں جنسی زیادتی اور ہراساں کرنے کا ایک مقدمہ درج ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں ملوث کسی پولیس اہکار کو تاحال سزا نہ ہوئی ہے، مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔