اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اب سے کچھ دیر بعد پلوامہ واقعہ سے متعلق سرکاری ٹی وی پر پالیسی بیان دیں گے۔
وزیر اعظم پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے سرکاری ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پر اپنا پالیسی بیان جاری کریں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ وزیر اعظم آج پلوامہ واقعہ پر اپنا پالیسی بیان جاری کریں گے۔
PM will give Pakistan Policy statement on #Pulwama today tentatively at 1 PM
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 19, 2019
مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پلوامہ میں 14 فروری کو بھارتی فوجیوں کی بس پر خود کش دھماکہ ہوا تھا جس میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان پر الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
پلوامہ واقعہ کے بعد بھارتی حکومت اور میڈیا بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور پاکستان پر مختلف الزام لگائے جا رہے ہیں۔
دو روز قبل بھارتی میڈیا نے 2007 میں لال مسجد آپریشن کے دوران جاں بحق ہونے والے عبدالرشید غازی کو پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
بھارت کے الزامات بے بنیادہیں، سیکرٹری خارجہ کی سفیروں کو بریفنگ
بھارتی ٹی وی چینل نے الزام لگایا تھا کہ عبدالرشید غازی نے اس حملے کے لیے 70 لوگ بھرتی کیے جن کی عمریں 18 سال سے 23 سال کے درمیان ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے خود کش حملے کا الزام عادل ڈار پر بھی عائد کیا گیا جسے ستمبر 2017 میں بھارتی فوج نے گرفتار کیا تھا۔ جس کی خبریں بھارتی اخبارات میں نمایاں شائع ہوئی تھیں۔
بھارت کی جانب سے گھڑی گئی ہر کہانی جھوٹی ثابت ہو رہی ہے جب کہ بھارت نے بغیر ثبوت کے پاکستان پر الزامات کی بھرمار شروع کر رکھی ہے۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارت نواز انتہا پسندوں نے کشمیری شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے جب کہ شیوسینا کے کارکنوں نے بے قصور کشمیریوں کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔