’بھارت پاکستان پرالزام لگانے سے پہلے ثبوت فراہم کرے‘



اسلام آباد: دفاعی اورسفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اگر سمجھتا ہے کہ پاکستان کا پلوامہ دھماکے سے کوئی تعلق ہے تو اسے تحقیقات کے لیے ثبوت فراہم کرنے چاہئیں۔

پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان سید ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت ہربار یہی کرتا ہے کہ اس دفعہ بھی دھماکے کے 18 منٹ بعد پاکستان پرالزام لگادیا گیا، جب تک ثبوت نہ دئیے جائیں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے الیکشن میں پاکستان ایک انتہائی اہم عنصر ہے، کئی لوگوں نے یہ پیشگوئی کی تھی کہ الیکشن جیتنے کے لیے وہاں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ہم بھارت کی دھونس، دھمکی سے نہیں ڈریں گے، بھارت پاکستان کو تنہا کرنے کی کوششیں کرکے بھی دیکھ  لے۔

بھارت کشمیرمیں ظلم کرے گا تووہاں سے ردعمل بھی آئے گا، میجرجنرل (ر)اعجازاعوان

میجرجنرل (ر) اعجازاعوان نے کہا کہ بھارت کیسے سوچتا ہے کہ وہ کشمیر میں ظلم کرے گا تو وہاں سے ردعمل نہیں آئے گا، بھارت میں سیاسی جماعتیں پاکستان پرالیکشن لڑتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے قیام کی کوششوں میں بھارت کی کوئی حیثیت نہیں، خطے میں پاکستان کی جو صورتحال اور اہمیت بن رہی ہے، بھارت  اسے عالمی سطح پرنقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

اعجازاعوان نے کہا کہ اگر کلھبوشن یادیو تجارت کرتا تھا تو وہ ایران میں جعلی دستاویزت کے ساتھ کیا کرنے گیا تھا۔ اگر بھارت کو پاکستان کے دھماکے میں ملوث ہونے کاشک ہے تو ثبوت پاکستان کو فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح افغانستان میں امریکہ طالبان سے بات کررہا ہے، اسی طرح بھارت کو کشمیریوں کے ساتھ بھی بات کرنی چاہیے۔

بھارت کو عالمی سطح پرپاکستان کو تنہاکرنے کی کوششوں میں ناکامی ہوئی،نجم الدین شیخ

نجم الدین شیخ نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے جیش محمد کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے لیکن اب تک یہ نہیں بتایا کہ یہ ذمہ داری کس نے قبول کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو تنہا کرنا چاہتے ہے لیکن وزیراعظم کے دوروں سے پاکستان کو جس طرح اہمیت ملی اس سے ظاہرہوتا ہے کہ بھارت کو عالمی سطح پرمکمل ناکامی کاسامنا کرنا پڑاہے۔

نجم الدین شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اندردہشتگردی اورانتہاپسندی کے خلاف جنگ جاری ہے، جسے ہمیں جاری رکھنا چاہیے۔

کشمیرکے لوگوں کے بات سنے بغیربھارت آگے نہیں بڑھ سکتا،جنرل (ر) عبدالقیوم

جنرل (ر) عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ ممالک کے درمیان تعلقات بنانے میں بہت عرصہ لگتا ہے، کوئی بھی واقعہ ہو تو اس کی باقاعدہ تحقیقات ہونی چاہیئں، کشمیرکے لوگوں کے بات سنے بغیربھارت آگے نہیں بڑھ سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ کشمیر میں بھارت نے ظلم کا بازارگرم رکھا ہے، پہلے لوگوں نے احتجاج کیا لیکن اس میں بھارت نے اضافہ کیا جس سے ردعمل بھی شدیدہوگیا ہے۔

جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ خظے کے امن کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان میں امن کا قیام ہو، کشمیرکا مسئلہ حل ہو، اس بات کی نشاندہی جارج بش اور باراک اوبامہ بھی کرچکے ہیں۔

بھارت میں دھماکے کی وزیراعظم نے مذمت نہیں کی، اس لیے پاکستان پرشک کیا،روچیکاتلوار

بھارتی صحافی روچیکا تلوار کا کہنا تھا کہ بھارت میں دھماکہ ہوا لیکن وزیراعظم پاکستان نے اب تک مذمت نہیں کی جس سے یہ شک پاکستان کی طرف گیا.  پاکستان اگر دہشتگردتنظمیوں سے تعلق توڑنا چاہتا ہے تو یہ کام اقوام متحدہ میں کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ سے کچھ حاصل نہیں ہوتا لیکن ضروری ہے کہ عالمی دنیا پاکستان پرسفارتی دباو ڈالے۔

محمدبن سلمان کا دورہ پاکستان

محمدبن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے میجرجنرل (ر)اعجازاعوان نے کہا کہ سعودی عرب کی نئی قیادت نئے معاشی مواقعوں کی تلاش میں چار ممالک کا دورہ کررہی ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی تعلقات میں بھی بہتری کی بہت گنجائش ہے۔

جنرل (ر) عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ محمدبن سلمان کا یہ دورہ دفاعی سے زیادہ معاشی اہمیت رکھتا ہے۔

نجم الدین شیخ نے کہا کہ محمدبن سلمان پاکستان اوربھارت کے ساتھ معاشی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں، ان کی سوچ ہوگی کہ خطے کے اہم ممالک کے درمیان استحکام رہے۔


متعلقہ خبریں