اسلام آباد: ٹوئٹر پر سیاسی حریفوں نے محاذ کھول دیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر سوال اٹھایا۔ تو وفاقی وزیراطلاعات نے توپوں کا رخ ن لیگ کی جانب موڑ دیا۔ سعودی ولی عہد کی آمد پر حکومت کا رویہ بھی اپوزیشن کے نشانے پر ہے۔
ٹوئٹر پر سیاسی حریف آمنے سامنے آگئے اور لفظوں کی جنگ شروع ہوگئی۔
وفاقی وزیراطلاعات نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب مشاہداللہ جیسے لوگ کمیٹیوں کے سربراہ ہوں۔ اور مطالبہ ہو کہ جعلی ڈگریوں والے پائلٹس کو جہاز اڑانے کی اجازت دی جائے۔ ایسے میں پارلیمان کی عزت نہیں بڑھ سکتی۔
پھر کہتے ہیں پارلیمان کی توقیر متاثر ہو گئ، جب مشاھداللہ جیسے لوگ کمیٹیوں کے سربراہ ہوں اور مطالبہ ہو کہ جعلی ڈگریوں والے پائلٹس کو جہاز اڑانے کی اجازت دی جائے تو اس سے عزت بڑہ نہیں سکتی، پاکستان نے دس سالوں میں جو زوال دیکھا ہے اس کی وجہ یہی رویے ہیں۔ https://t.co/fDYCsnGXue
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 13, 2019
واضح رہے گزشتہ روز قائمہ کمیٹی نے جعلی ڈگری والے ملازمین کو نکالنے پر قومی ایئرلائن پر تنقید کی تھی۔
فواد چوہدری کے ٹویٹ کے جواب میں مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے بھی ٹویٹ کیا اورلکھا کہ وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک سے تین اعشاریہ آٹھ ٹریلین روپے قرض لے چکی ہے۔
PTI Govt has borrowed Rs 3.8 Trillion from State Bank, the highest ever borrowing made by any federal govt in the last 70 years. Can anyone from the federal govt deny this?
— SenatorMurtaza Wahab (@murtazawahab1) February 12, 2019
اس کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کی بختاور بھٹو زرداری نے بھی حصہ لیا اور کہا کہ حکومت کی پالیسی مانگنا، ادھار لینا اور یوٹرن ہے۔ جو غریب شہریوں پر بوجھ بڑھانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔
Only policy so far is beg, borrow & uturn with no immediate relief creating new volumes of debt & placing the burden on the poorest consumer ??♀️ #NoEggsWillFixThis #NotEvenKinder https://t.co/YcY9KhOCcW
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) February 13, 2019
پی پی رہنما شہلا رضا کو سعودی ولی عہد کی آمد سے پہلے حکومتی وزرا کے بیانات نہ بھائے اور کہا رمضان کے آخری دنوں میں بھکاریوں کی گلی میں قیمتی گاڑی کی آمد کی خبر آئے۔ تو ایسا ہی شور، اضطراب اور انتظار شروع ہو جاتا ہے۔
رمضان کے آخری دنوں میں بھکاریوں کی گلی میںقیمتی گاڑی کی آمد کی خبر آئے توایسا ہی شور،اسی طرح تیاریاں،ایسا ہی اضطراب،ایسا ہی انتظار شروع ہو جاتا ہےجیسا ہمارے حکمرانوں میں 16فروری کا ہے،وہی حکمراں جو کہتے تھے”جب کوئی قرضہ دیتا ہےتو آپ کی غیرت اور حمیت گروی رکھ لیتا ہے تو کیا آج بھی
— Syeda Shehla Raza (@SyedaShehlaRaza) February 13, 2019