کراکس: وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کی شدت میں کمی نہیں آسکی ہے جب کہ عوام الناس کی تکالیف اور پریشانیوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک میں ادویات اور خوراک کی قلت عروج پرپہنچ چکی ہے اور پریشان حال افراد میں سے متعدد نقل مکانی کا راستہ بھی اختیار کرچکے ہیں۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کی جانب سے بھیجی جانے والی امداد کو تاحال وینزویلا میں داخلے کی اجازت نہیں ملی ہے۔
ملک کے دارالحکومت کراکس میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں کے حامیوں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مظاہرین صدر مادورو اورخود کو عبوری صدر قرار دینے والے جوآن گائیڈو کی حمایت میں نعرے بازی کررہے ہیں اور اپنے سیاسی مخالفین کو ساری تباہی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔
خبررساں اداروں کے مطابق مظاہرین دو حصوں میں نہ صرف سیاسی طور پر تقسیم ہیں بلکہ امریکی امداد کے حوالے سے بھی ایک دوسرے سے اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ مظاہرین کا ایک گروپ آنے والی امریکی امداد کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کا خواہش مند ہے تو دوسرا گروپ اسے قومی وقار کے منافی سمجھتا ہے۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق صدر نکولس مادورو نے امریکی امداد کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وینزویلا کے لوگ بھکاری نہیں ہیں جو امریکی امداد قبول کریں۔
نکولس مادورو نے الزام عائد کیا کہ امریکہ ہمارے دس بلین ڈالرز کے اثاثے ضبط کر کے امداد بھیج کر دراصل ڈرامہ رچا رہا ہے۔
وینزویلا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ازخود عبوری صدر بننے والے جوآن گائیڈو نے اپنے حامی مظاہرین سے کراکس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امداد روکنا دراصل نسل کشی کے مترادف ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 23 فروری کو امدادی سامان لے کے کنٹینرز ملک میں داخل ہوں گے۔ جوآن گائیڈو کے حامیوں نے بھی مطالبہ کیا کہ انسانی امداد کے تحت ملک میں کنٹینروں کو داخلے کی اجازت دی جائے۔
جوآن گائیڈو نے اسرائیل کے اخبار’اسرائیل خیوم‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے وینزویلا اور اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کے لیے کام شروع کردیا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق جوآن گائیڈو نے اسرائیلی اخبارکو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ وینزویلا میں یہودی کمیونٹی بہت فعال ہے اور اس نے ہمارے معاشرے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار سے بات چیت میں خود کو عبوری صدر قرار دینے والے جوآن گائیڈو نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے نہایت خوشی ہو رہی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کا عمل تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
وینزویلا کی قومی اسمبلی کے اسپیکرجوآن گائیڈو نے جب 23 جنوری کو خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیا تھا تو فلسطینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وینزویلا کے صدر نکولس مادور کی حمایت کا اعلان کیا گیا تھا۔
دلچسپ امر ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جوآن گائیڈو کو ملک کے عبوری صدر کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان سامنے آیا تھا۔
وینزویلا کے سابق آنجہانی صدر ہوگو شاویز نے بھی غزہ پر اسرائیلی حملوں پہ شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔