اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نظر ثانی اپیل سپریم کورٹ پاکستان میں دائر کردی ہے۔
عدالت عظمیٰ میں دائر اپیل میں بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے مجھے کبھی بلایا ہی نہیں اور مجھے سنے بغیر میرے خلاف آبزرویشن دی گئیں۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ زبانی حکمنامے میں میرا نام جے آئی ٹی رپورٹ سے ہٹانے کا حکم دیا گیا جب کہ تحریری حکمنامے میں یہ بات نہیں لکھی گئی، زبانی حکمنامہ تحریری حکمنامے سے مختلف نہیں ہو سکتا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے تسلیم کیا کے میرے خلاف مواد ناکافی ہے اور یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ میرا نام جے آئی ٹی میں غلطی سے شامل کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے استدعا کی ہے کہ از خود نوٹس اختیارات کے تحت عدالت کے کیا دائرہ اختیار ہے اس کی تشریح کی جائے، کیا ازخود نوٹس کے اختیارات بنیادی حقوق کے علاوہ انفرادی معاملات پر بھی لاگو ہوسکتے ہیں،
درخواست گزار نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی تشکیل پر بھی سوالات پیدا ہوتے ہیں، کیا حساس اداروں کو کسی جے آئی ٹی کا حصہ بنایا جاسکتا ہے ؟
بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں کہا ہے کہ انہیں حساس اداروں کے جے ائی ٹی میں شمولیت پر اعتراضات ہیں، فیصلے سے بنیادی حقوق متاثر ہوتے ہیں7 جنوری کے حکم نامے پر نظر ثانی کی جائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے استدعا کی ہے کہ میرا نام جے آئی ٹی سمیت دیگر تفتیشی اداروں سے نکالا جائے۔