ساہیوال میں طاقت کا اتنا اندھا استعمال ریاستی دہشت گردی ہے، ملک احمد خان

ساہیوال میں طاقت کا اتنا اندھا استعمال ریاستی دہشت گردی ہے، ملک احمد خان | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: جلیل نے کہا کہ ہم پانچ بھائی ہیں خلیل میرے بھائی تھے اور وہ پرچون کی دکان چلاتے تھے ہم سب لوگ شادی پر بورے والا جارہے تھے راستے میں ہم نے خلیل سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن موبائل بند جارہا تھا۔

میں نے پیٹرولنگ پولیس سے پوچھا کہ میرے بھائی کا فون نمبر نہیں لگ رہا آپ میری مدد کریں تو پولیس والے نے کہا کہ کہیں اغوا ہی نہ ہوگئے ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ خلیل کے سامان میں زیور اور کپڑے تھے اور پولیس والوں نے سارا سامان نکال لیا ہے اور ابھی تک کچھ نہیں دیا ہمیں۔ پولیس والوں میں دس لوگ وردی میں تھے اور چھ سول کپڑوں میں ملبوس تھے۔

جلیل نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، ہم حکومت کو امداد دیتے ہیں لیکن ہمیں انصاف دیا جائے۔ مقتول خلیل کے بھائی نے بتایا کہ

ذیشان کے بھائی احتشام نے بتایا کہ ذیشان کمپیوٹر ہول سیل کا کام کرتا تھا ہم تیس سال سے یہاں رہ رہیں۔ میرے بھائی پر آج تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔ احتشام کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کو کون سی ٹریننگ دی گئی تھی کہ فائنرگ کرنا ہے۔

احتشام نے بتایا کہ ہم بیس سال سے جلیل لوگوں کے ساتھ رہتے ہیں اور ایک خاندان کی طرح رہ رہے تھے۔ انہوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے اپیل کی کہ ذیشان سے دہشت گرد کا لیبل اتارا جائے، میں اس جے آئی ٹی پر یقین نہیں نئی جے آئی ٹی بنائے جائے۔

شازیہ مری نے کہا کہ ہم سب بچوں والے ہیں اور کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں اور غمزدہ خاندان کیلئے صبر و ہمت کی دعا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد ذمہ داران کے بیانات بھی قابل افسوس ہیں۔ واقعہ کے بعد تقریبا پانچ مختلف بیانات آئے جو افسوس کی بات ہے۔

ان کا کہنا تھا سانحہ ساہیوال میں قصائی پن کا مظاہرہ کیا گیا ہے، لوگوں کو بھونا گیا ہے۔  وزیراعلیٰ اس بچے کیلیے پھول لے جاتے ہیں جس کو یتیم کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کو ایک ٹویٹ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے تھا۔

پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ میں اپنی پارلیمنٹ پر شرمندہ ہوں جہاں کھڑے ہوکر آج اس معاملے پر سیاست ہوئی اور ایک دوسرے کو طعنے مارے گئے۔ بحیثیت حکومت میں سانحہ ساہیوال پر شرمندہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم نے ان قانون کے رکھوالوں کو سزا نہ دی تو کل کو کچھ اور ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست پولیس کو قتل کرنے کیلئے تنخواہ نہیں دیتی۔ اس واقعہ میں سی ٹی ڈی کی غلطی نظر آرہی ہے اور وزیراعظم انہیں سخت سے سخت سزا دیں گے۔

ن لیگ کے ترجمان ملک احمد خان نے کا کہنا تھا کہ اگر جے آئی ٹی نے ذیشان اور جلیل کے درمیان تعلق تلاش کرنا ہے تو پھر جے آئی ٹی کا مقصد ہی ختم ہو جاتا ہے۔ طاقت کا اتنا اندھا استعمال ریاستی دہشت گردی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اتنی سیاست زدہ سوسائٹی میں ہیں کہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں بھی سانحہ ساہیوال کو موضوع بحث بنایا گیا۔  حکومت کا کام لوگوں کو تحفظ پہنچانا ہے اگر محافظ ہی گولیاں ماریں گے تو لوگوں کو عدم تحفظ کا احساس ہو گا


متعلقہ خبریں