سوڈان: روٹی کی قیمت پر احتجاج میں شدید، مزید دو افراد ہلاک


 خرطوم: سوڈان میں روٹی کی قیمت میں اضافے سے شروع ہونے والا احتجاج تحریک میں بدل گیا۔

ذرائع کے مطابق سوڈان میں روٹی کی قیمت میں اضافے سے شروع ہونے والا  شدت اختیار کرگیا ہے جبکہ پولیس سے جھڑپوں میں مزید دو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق  ملکی دارالحکومت خرطوم  میں احتجاج کے دوران ایک ڈاکٹر اور بچہ مارے گئے ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے صدرعمر البشیر کے استعفی کا مطالبہ کیا جارہا 

سوڈان: مظاہرین نے آنسو گیس سے بچنے کے لیے ماسک لگائے ہوئے ہیں،رائٹرز فوٹیج، اسکرین شاٹ ہم نیوز

مقامی ذرائع  کے مطابق پولیس نے مظاہرین سے  جھڑپوں کے دوران احتجاج کرنے والوں پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ 

واضح رہے سوڈان میں جاری احتجاج میں اب تک 40  سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ احتجاج اشیا خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے سے شروع ہوا تھا تاہم اب اس نے تحریک کی شکل اختیار کرلی ہے اور روز بہ روز اس میں شدت آتی جارہی ہے۔

سوڈان: مظاہرین نے آنسو گیس سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں،رائٹرز فوٹیج، اسکرین شاٹ ہم نیوز

گزشتہ برس دسمبر کے اواخر میں سوڈان کی حکومت نے روٹی کی قیمت میں دو پاؤنڈز کا اضافی کیا تھا جس کے بعد ایک روٹی کی قیمت ایک سوڈانی پاؤنڈ سے بڑھ کر تین پاؤنڈ ہوگئی تھی تاہم عوام کی جانب سے اسے قبول نہیں کیا گیا اور احتجاج کا ایسا سلسلہ شروع ہوا جو ناصرف ابھی تک جاری ہے بلکہ ایک تحریک کی صورت بھی اختیار کرگیا ہے۔

واضح رہے ایک سوڈانی پاؤنڈ تقریباً دو امریکی سینٹ کے برابر ہے۔


متعلقہ خبریں