حکومت احتساب کو بطور انتقام استعمال کررہی، اپوزیشن کا الزام


اسلام آباد: پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے حکومت پر احتساب کو اپوزیشن کیخلاف انتقام کے لیے استعمال کرنے کا الزام عائد کردیا ہے۔

پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقارخان سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما روبینہ خورشید عالم کا کہنا تھا کہ حکومت نے دوہرا معیاراپنایا ہوا ہے، ہمارے لیے الگ اوران کے لیے الگ پاکستان ہے۔ اپوزیشن طریقے سے چلنا چاہتی ہے لیکن حکومت کا اس معاملے میں رویہ دوسرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت انصاف، انتقام اور ارمان پر ٹھہری ہوئی ہے کہ ہر معاملے میں ہرکردار صرف ان کا ہے، حکومت کے ان اقدامات سے ملکی نظام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ فواد چوہدری اپنی ہی جماعت کو نقصان پہنچانے کے مشن پر گامزن ہیں۔

روبینہ خورشید عالم نے کہا کہ حکومتی کارکردگی انتہائی ناقص ہے، اگر حکومت کسی اور کی حکومت گرانا چاہتی ہے تو کوئی اور بھی یہ کام کرسکتا ہے، حکومت کی اس سوچ سے ملک اور نظام کو نقصان ہورہا ہے۔

حکومت نے احتساب کو انتقام بنالیا ہے، بیرسٹرعامرحسن

بیرسٹرعامرحسن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت نے ڈھٹائی اختیار کی، اس معاملے پر ہمارا موقف یہ ہے کہا اپوزیشن اور حکومت کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ احتساب کو انتقام بنا کر اپنی کارکردگی پر پردہ ڈالے ہوئے ہے۔ بلاول بھٹو کے پاس کوئی عہدہ نہیں رہا لیکن ان کے مستقبل کو داغدارکرنے کے لیے سازشیں کی جارہی ہیں۔

عامرحسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوئی بھی غیرآئینی قدم نہیں اٹھائے گی، ہاں اگر آزاد ہمارے ساتھ مل گئے تو ہم اس معاملے پر کچھ ہوسکتا ہے۔پنجاب اور وفاق کی حکومتیں اتنی کمزور ہیں کہ یہ کسی بھی وقت گرسکتی ہیں۔

اتحادی تحفظات کے باوجود ہمارے ساتھ ہیں، فردوس عاشق اعوان

تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عدالت نے نیب کو شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے، اگر ضرورت ہوئی تو نیب نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی شخص یا پارٹی کو سامنے رکھ کر فیصلے نہیں کیے جاتے بلکہ عدالتی احکامات اور نیب کی سفارشات پر عمل کیا جاتا ہے۔

فردوس عاشق نے کہا کہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، مسائل کے حل کے لیے مل کر چلتے رہیں گے، جس کے جو بھی تحفظات ہیں حکومت انہیں دور کرکے ساتھ لے کرچلے گی۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے جو بدترین حکومت کی اسے درست کرنے کے لیے وقت چاہیے، پنجاب حکومت کی کارکردگی بھی نظر آئے گی۔


متعلقہ خبریں